سری نگر:۱۲،اکتوبر:: ”ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت ، آئین کی پاسداری اور خطے کے امن، استحکام اور ترقی کےلئے کام کرنے کا عہدکرتے ہیں“۔یہ عہد جموں وکشمیرکی3خواتین سمیت90نومنتخب ارکان نے کیا،جب عبوری اسپیکرمبارک گل نے اُنھیں قانون ساز اسمبلی سری نگر کے ایوان نمائندگان میں حلف دلایا۔حلف برداری تقریب کی خاص بات یہ رہی کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیری زبان میں حلف لیا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں و کشمیرکی قانو ن سازاسمبلی کے90 نومنتخب ارکان نے پیر کو پروٹیم سپیکر مبارک گل کے ذریعہ حلف لیا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیری زبان میں حلف لیا۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے گاندربل اسمبلی سیٹ برقرار رکھی ہے اور بڈگام اسمبلی حلقہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔یہ اعلان جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری اسمبلی میں حلف برداری کی تقریب کے دوران سپیکر پرو ٹیم مبارک گل نے کیا۔54 سالہ قائد ایوان عمرعبداللہ حلف لینے والے پہلے ممبراسمبلی تھے۔کشمیری زبان ٹھیک سے نہ بولنے پر تنقید کی زدمیں آنے والے عمر عبداللہ ، عبداللہ خاندان سے تعلق رکھنے والے تیسری نسل کے سیاستدان انگریزی میں روانی رکھتے ہیں، لیکن 1990 کی دہائی کے آخر میں اپنے سیاسی کیریئر کے آغاز میں ہندی، اردو اور کشمیری جیسی مقامی زبانوں میں ان کی روانی کم تھی۔تاہم2009 سے2014 تک وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے پہلے دور کے دوران، عمر عبداللہ نے ان تینوں زبانوں میں بولنے کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے سبق لیا۔ اور پیر کو انہوں نے کشمیری زبان میں ایم ایل اے کی حیثیت سے حلف لیا۔نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری نے انگریزی میں حلف لیا۔ممبران اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب 6 سال طویل قانون سازی کے وقفے کے خاتمے کی علامت ہے۔کشتواڑ سے بی جے پی کے ایم ایل اے شگن پریہار سمیت51 پہلی بار ممبر ہیں، جبکہ29سالہ شگن پریہار سب سے کم عمر ممبر ہیں۔نیشنل کانفرنس کے تجربہ کارلیڈر اور چرار شریف سے ایم ایل اے، عبدالرحیم راتھر، 80سال کی عمرکیساتھ سب سے بزرگ ممبر ہیں۔عبدالرحیم راتھرپارٹی کے ساتھی علی محمد ساگر (ایم ایل اے خانیار) ریکارڈ 7 مرتبہ اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ستمبر اور اکتوبر 2024میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس 42نشستوں پرکامیابی کیساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔جموں و کشمیر کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نے کانگریس کی بیرونی حمایت سے حکومت بنائی ہے جس کے6 ایم ایل اے ہیں۔پانچ آزاد ایم ایل اے، اے اے پی کے ایک ایم ایل اے، اور سی پی آئی (ایم) نے بھی حمایت کی ہے۔بی جے پی29 سیٹوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی پارٹی ہے – اس کی اب تک کی بہترین کارکردگی۔90رکن قانون ساز اسمبلی میں3 خاتون ایم ایل ایز بھی شامل ہیں، جن میں نیشنل کانفرنس کی2 جبکہ بی جے پی کی ایک ایم ایل اے شامل ہیں۔ قانون ساز اسمبلی میں اس مرتبہ 3 خاتون ایم ایل اے اپنے اپنے حلقہ کی نمائندگی کریں گی۔ جن میں کشتواڑ سے ایم ایل اے شگن پریہار، ڈی ایچ پورہ کی ایم ایل اے سکینہ مسعود ایتو اور حبہ کدل کی ایم ایل اے شمیمہ فردوس کے نام قابل ذکر ہیں۔