سرینگر//وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے پیر کو کہا کہ حکومت تعلیمی سیشن کو بحال کرنے کے سلسلے میں تمام متعلقہ فریقوں سے تجاویز طلب کرے گی جسے نومبر-دسمبر سے مارچ 2022میں منتقل کیا گیا تھا۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق خواتین کالج ایم اے روڈ سری نگر میں منعقدہ جے کے سائنس کانگریس 2024کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایتو نے کہا، "ہم تعلیمی سیشن کی بحالی کے سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مناسب تجاویز کے بعد ہی اس کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ "آج، میں محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کروں گا۔انہوں نے کہا”ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کریں گے کہ آیا ہمیں نومبر کے سیشن کو بحال کرنا چاہیے یا نہیں۔ اس مسئلے کو پبلک ڈومین میں رکھا جائے گا اور عوام کی طرف سے جو بھی تجاویز اور آراءہوں گی، ہم اس کے مطابق آگے بڑھیں گے،” سکینہ ایتو نے کہا۔ایتو جو ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی)، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن (ایچ اینڈ ایم ای) ڈیپارٹمنٹ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے بھی سربراہ ہیں تاہم کالجوں میں طلباءکے اندراج میں کمی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔”مجھے کالجوں میں طلباءکے اندراج میں کمی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ میں جائزہ میٹنگ میں محکمہ کے ساتھ اس مسئلے پر بات کروں گا، "انہوں نے کہا۔سکینہ ایتو نے تاہم کہا کہ اس وقت یہ ایک چیلنجنگ کام تھا کیونکہ محکمہ صحت، سماجی بہبود یا تعلیم کے محکموں کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔پچھلے 10سالوں میں، بہت سی چیزیں ہوئیں اور سب کچھ ٹریک پر لانے کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے لیے ناممکن نہیں ہے کیونکہ ہمیں امید ہے کہ ہم یہ کریں گے اور تمام مسائل کو حل کریں گے،“ انہوں نے جموں و کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔PMSSSکے تحت باہر کے کالجوں میں داخلہ لینے والے طالب علم کو درپیش مسائل اور مشکلات کے بارے میں، وزیر نے کہا کہ انہیں پہلے ہی کچھ واقعات کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں اور اس پر محکمہ کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔میں نے پہلے ہی ان مسائل کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کر لی ہیں جن کا سامنا کر رہے ہیں۔