سری نگر/22 نومبر2024ئکشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے آج ایک بار پھر اَپنے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کا مناسب اِستعمال کریں تاکہ مقامی ڈِسٹری بیوشن ٹرانسفارمروں(ڈِی ٹی) کو نقصان اور اس کے نتیجے میں بجلی کی بندش سے بچایا جاسکے۔ماہ نومبر کی 21تاریخ کو ہی صرف وادی¿ کشمیر میں 49 ڈِسٹربیوشن ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچاجس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وادی¿ کشمیر کے تمام ڈویژنوں میں ہیٹنگ لوڈ میں تیزی سے اِضافہ ہوا ہے۔کے پی ڈِی سی ایل کے ترجمان نے موسم سرما کے اوائل میں ڈِی ٹی نقصان کی شرح میں اِضافے پر گہری تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے گھریلو صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ اَپنے منظور شدہ لوڈ پر سختی سے عمل کریں اور کروڈہیٹر اور بوائلر کے اِستعمال سے گریز کریں جن پر حکومت نے پابندی عائد کردی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 21 نومبر کو 49، 20 نومبر کو 32، 19 نومبر کو 37 اور 18 نومبر کو 40 ڈسٹربیوشن ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچا تھا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پانپورمیں کے پی ڈِی سی ایل کی مرکزی ورکشاپ اور ڈویژنل ورکشاپوں پر خراب شدہ ڈی ٹی کی مرمت کرکے بفر سٹاک کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے ڈبل شفٹوں میں کام کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ گزشتہ چار دِنوں میں وادی¿ کشمیر میں 158 ڈی ٹی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اِسی مدت کے دوران 143 کی مرمت اور بحالی بھی کی گئی ہے۔
اُنہوں نے ڈی ٹی نقصان کی بڑھتی ہوئی شرح اور بجلی کی بندش کی وجہ کروڈہیٹر اور بوائیلروں کے بے تحاشا اِستعمال اور میٹر والے علاقوں میں بیئر کنڈکٹر پر غیر قانونی ہُکنگ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے پی ڈِی سی ایل نے بجلی چوری کو روکنے کے لئے وادی¿ کشمیر کے تمام الیکٹرک ڈویژنوں میں اَپنی اِنسپکشن اور کنکشن منقطع کرنے کی مہم تیز کردی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کے پی ڈِی سی ایل کی طرف سے 21 نومبر کو تمام 18 الیکٹرک ڈویژنوںمیں 1,484 اِنسپکشن مہم چلائی گئی جس کے دوران بجلی کے غیر مجاز اِستعمال پر 1,396 گھریلو اور 514 کمرشل تنصیبات کو منقطع کیا گیا۔