سید اعجاز
ترال//وادی کشمیر کے باقی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے متعدد علاق وں میں پینے کے پانی کے حوالے سے مقامی آبادی کو طرح طرح کے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔اس دوران پیر کے روزترال کے آری پل نامی گاﺅں میں پینے کے پانی کی عدم موجودگی کی وجہ سے لوگوںنے گھروں سے تنگ آکر گھروں سے باہر آئے ۔مقامی لوگوں نے بتایا آری پل نامی چشمے کا پا نی ترال کی نصف آبادی کو فراہم کیا جاتا ہے لیکن ان کے گاﺅں ایک ایک بوند بوند کے لئے ترس رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے تحصیل کا اہنگر اور تانترے محلہ قریباً3ماہ سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے جس کی وجہ سے دونوں محلوں کے لوگ ترک سکونت پر مجبور ہوئے ۔انہوں نے بتایا انہیں پہلے جواہر پورہ لام ترال سے پانی فراہم کیا جاتا تھا تاہم بعد میں محکمے نے آری پل چشمے کے ساتھ ہی ایک اور سکیم کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کی ہے اور انہیںاسی اسکیم سے پانی فراہم کرنا شروع کیا تاہم یہ پانی کچھ ماہ تک چلنے کے بعدگزشتہ 3ماہ سے نہیں آیا ہے ۔لوگوں نے الزام لگایا کہ وہ سکیم ناکام ہوئی ہے ۔دونوں بستیوں کے لوگوں نے بتایا ہم مسلسل تین مہینوں سے گندے پانی کا استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے یہاں متعدد بچے یرقان کی لپیٹ میں آئے ہیں محکمہ جل شکتی کے جونیئر انجینئر عبدل الحد شاہ نے بتایا کہ آری پل کے ہی لوگوں نے علاقے کے مشہور چشمے سے پانی فراہم کرنے کا کافی مدت مطالبہ کیا ہے اور اس طرح سے باضابط طور محکمہ نے ایک سکیم یہاں پر تعمیر اور باضابط طور پانی فراہم کیا ہے ´۔انہوں نے مزید بتایا کہ مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں یہاں ترال کے تمام آبی ذخائر سوکھ گئے ہیں جس کی وجہ سے آری پل کے تانترے محلہ اور اہنگر محلے میں واقعی عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 4روز کے اندر اندر دونوں بستیوں کا پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔انہوں نے ترال کے عوام سے پانی کا منصفانہ استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ جو نئیر انجینئر نے کہا ہے ترال کے ہر گاﺅں میں پانی پہنچانا پڑ رہا ہے تاہم ترال کے70گاﺅں دیہات کے لئے یہاں علاقے میں واحد ایک ٹنکر موجود ہے