سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے آج سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو ان کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں "عظیم” اور "وژنری” قرار دیا۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق اپنے خراج تحسین میں، محبوبہ نے واجپائی کی ان کی شاندار قیادت کے لیے تعریف کی، اور کہا کہ امن اور سفارت کاری کے لیے ان کا نقطہ نظر، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ، ان کی میراث کا ایک اہم حصہ ہے۔کرگل تنازعہ اور 2001کے پارلیمنٹ حملے کے چیلنجوں کے باوجود، واجپائی نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے سے گریز نہیں کیا، ایک ایسا موقف جس نے انہیں ایک ایسے رہنما کے طور پر ممتاز کیا جو تنازعات پر بات چیت کو اہمیت دیتا تھا۔’اٹل بہاری واجپائی امن کے وڑن کے حامل انسان تھے۔ کارگل کے ہنگامے اور پارلیمنٹ پر حملے کے باوجود انہوں نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا راستہ کبھی نہیں چھوڑا۔ محبوبہ نے کہا کہ مشکلات کے باوجود مذاکرات میں شامل ہونے کے ان کے عزم نے سفارت کاری میں ان کے یقین کو پائیدار امن کا واحد حل قرار دیا۔اس نے واجپائی کی مرحوم مفتی محمد سعید کی "ہیلنگ ٹچ” پالیسی کے اعتراف پر بھی روشنی ڈالی، جو جموں و کشمیر کی صورتحال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی تھی۔ اس پالیسی کے لیے واجپائی کی حمایت نے عملی اقدامات کیے، جیسے کہ سڑکوں کا کھلنا جس نے خطے میں تناو¿ والے ماحول کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے لوگوں کو بہت ضروری ریلیف فراہم کیا۔ جموں اور کشمیر کی سیاحواجپائی کی طرف سے مفتی صاحب کی ہیلنگ ٹچ پالیسی کو تسلیم کرنا کشمیر کے لیے ایک اہم موڑ تھا۔ سڑکوں کا افتتاح اور اعتماد سازی کے اقدامات کا آغاز اس بات کی پہلی حقیقی نشانیاں تھیں کہ کشمیر کے لوگوں کو وہ توجہ دی جارہی ہے جس کے وہ حقدار تھے۔ یہ امن کے عمل میں ایک اہم لمحہ تھا،“ انہوں نے مزید کہا۔انہوں نے نوٹ کیا کہ واجپائی کا ایک پرامن، خوشحال ہندوستان کا وڑن، جو مواصلات اور باہمی مفاہمت کی بنیاد پر بنایا گیا تھا، آج بھی جموں و کشمیر میں گفتگو کو شکل دے رہا ہے۔