سرینگر//ضلع ترقیاتی کمشنر، شوپیاں نے 3 اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے جنہوں نے اس وقت ضلع میں جاری برف صاف کرنے کی اہم کارروائیوں کے دوران اپنی ذمہ داریوں کو ترک کر دیا ہے۔انجینئرز جن کی شناخت محمد نوردین، ظفر احمد اور محمد سلیم کے نام سے ہوئی ہے، کو ان کی غیر مجاز غیر حاضری پر معطل کر دیا گیا ہے۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق ایک سرکاری انکوائری سے یہ بات سامنے آئی کہ انجینئرز، جنہیں برف صاف کرنے اور لوگوں کو راحت پہنچانے میں سرگرم عمل ہونا چاہیے تھا، وہ اپنے مقرر کردہ علاقوں سے باہر پائے گئے۔ محمد نوردین چاڈورہ، ظفر احمد جنگلات منڈی اننت ناگ اور محمد سلیم سری نگر میں تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا، "ان کی غیر موجودگی، ایک ایسے وقت میں جب پوری انتظامی مشینری بھاری برف باری کے اثرات کو کم کرنے پر مرکوز ہے، فرض کی سنگین خلاف ورزی تصور کی گئی”۔ ڈی ڈی سی شوپیاں کی طرف سے جاری کردہ معطلی کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انجینئروں کا رویہ سرکاری ملازمین کے ساتھ غیر مہذب تھا اور یہ ڈیوٹی میں لاپرواہی کا واضح معاملہ ہے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر کی قیادت میں زیر التواءتحقیقات، انجینئرز کو 7×24کنٹرول روم شوپیاں سے منسلک کر دیا گیا ہے، جہاں انہیں فوری طور پر رپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔”مزید برآں، یہ ہدایت کی گئی ہے کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی اور محکمانہ کارروائی نہیں کی جاتی، معطل افسران کی کوئی تنخواہ نہیں لی جائے گی۔ضلعی پولیس کو معطل انجینئرز کی کنٹرول روم میں فوری حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔دریں اثنا، اے ڈی ڈی سی شوپیاں کو یکم جنوری 2024تک تفصیلی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔