بائی پاس کی ایک ڈبل لین ٹریفک کے لیے کھول دے گی دوسری ٹیوب 15 دن بعد کھولی جائے گی۔
سرینگر//مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ ایکس پر لکھا کیا کہ ”وزیر اعظم نریند مودی کی قیادت میں تبدیلی کے اس منصوبے کا مقصد جموں و کشمیر کی حیثیت کو ایک اعلیٰ سیاحتی مقام کے طور پر بلند اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ جموں و کشمیر کے بانہال قصبے کو جوڑنے والے فور لین، 2.35کلومیٹر بائی پاس کی تکمیل کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے یہ جانکاری دی ہے۔ 224.44 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ اہم پروجیکٹ NH-44 کے رامبن – بانہال سیکشن کا حصہ ہے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق بائی پاس، سڑک کے کنارے بازاروں اور دکانوں کی وجہ سے مسلسل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں 1513میٹر اور تین پلوں پر پھیلے ہوئے چار راستے ہیں۔ ابتدائی طور پر دو لین پر ٹریفک کی اجازت دی جائے گی، جنکشن کی ترقی کو حتمی شکل دینے کے بعد تمام چار لین 15 دنوں کے اندر کھلنے کی امید ہے۔گڈکری نے اپنے بیان میں کہا کہ "یہ اہم بنیادی ڈھانچہ بغیر کسی رکاوٹ کے ٹریفک کے بہاو¿ کو یقینی بناتا ہے، جس سے وادی کشمیر کے راستے میں سیاحوں اور دفاعی گاڑیوں کے سفر کے وقت اور بھیڑ کو نمایاں طور پر کم ہو جائے گا۔”یہ بائی پاس علاقائی رابطوں کو فروغ دینے، سیاحت کے امکانات کو بڑھانے اور قومی سلامتی کی رسد کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔ یہ حکومت کے ”گتی شکتی اور پرگتی کا ہائی وے” کے تحت ایک بڑے قدم کی نمائندگی کرتا ہے جس کا مقصد پورے ملک میں ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے۔