سرینگر// 5 فروری : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے پاڈر ناگسینی، سنیل شرما نے جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو بگاڑنے کے لیے حکمراں نیشنل کانفرنس (این سی) پر تنقید کرتے ہوئے انہیں پہلے سے آج تک زمیدار ٹھرایا۔ انہوں نے 1931، 1989میں کشمیری پنڈتوں کے ہجرت کے لیے این سی کو ذمہ دار ٹھہرایا، حالیہ کولگام حملے تک جس میں ایک سابق فوجی کو نامعلوم دہشت گرد نے ہلاک کر دیا تھا جبکہ اس کی بیوی اور بھتیجی اس حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سری نگر میں آرمی کے 92-بیس اسپتال کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ آج ہمارے دورے کا مقصد اپنی بہنوں کو دیکھنا اور ان کی عیادت کرنا تھا جو دو دن قبل جنوبی کشمیر کے کولگام کے گاو¿ں بہیبگاہ میں دہشت گردانہ حملے میں شدید زخمی ہو گئی تھیں۔’میں بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر ست شرما، سابق صدر رویندر رینا اور دیگر قائدین کے ساتھ کلگام کا دورہ کر رہا ہوں تاکہ ایک سابق فوجی منظور واگے کے خاندان سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا جا سکے، جو ایک دہشت گرد حملے میں اپنی جان گنوا بیٹھا ہے۔ پارٹی ہائی کمان کی ہدایت پر ہم یہاں اپنی یکجہتی کا اظہار کرنے اور خاندان کی مناسب مدد کرنے کے لیے آئے ہیں۔سخت تنقید کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈر سنیل شرما نے این سی پر خطے میں پرامن ماحول کو خراب کرنے کا الزام لگایا۔ "چاہے یہ 1931، 1989 کی ہجرت ہو یا حالیہ کولگام حملہ، این سی نے ہمیشہ ایک گندا کھیل کھیلا ہے اور جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کے لئے ذمہ دار ہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر ست شرما نے کولگام حملے کی سخت مذمت کی، اور بعض عناصر پر خطے میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کرانہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ "کچھ لوگ، پاکستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، یہاں کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں بخشا نہیں جائے گا، "انہوں نے خبردار کیا۔ ہمارے شہداءکی بہادری کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور انصاف فراہم کیا جائے گا۔