جموں/13مارچ2025ئوزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج کہا کہ حکومت سری نگر شہر میں مذہبی اور سیاحتی مقامات کے فروغ کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ سیاحت کو فروغ دیا جا سکے اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کیا جا سکے۔وزیر اعلیٰ نے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا،”ڈل جھیل، نشاط، شالیمار، چشمہ شاہی، پری محل، زیارت گاہ، مندروں، گوردواروں اور دیگر اہم مقامات سری نگر کی اِنفرادیت کی علامت ہیں۔ ہم ان مقامات کو فروغ دینے کے لئے پُرعزم ہیں۔“وزیر اعلیٰ ایوان میں رُکن اسمبلی علی محمد ساگرکی طرف سے جموں و کشمیر کی معیشت میں سیاحتی شعبے کے کردار اور سیاحوں کی آمد کو بڑھانے کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ سیاحت جموں و کشمیر کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے جو ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم رول اَدا کرتا ہے ۔
اُنہوں نے کہا،”یہ شعبہ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے جس میں ہوٹل عملہ، ٹور آپریٹرز، ٹیکسی ڈرائیورز، سووینئر فروش اور مقامی نوجوان شامل ہیں۔“
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سیاحتی شعبے کو متنوع بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہی جس میں مہم جوئی (ایڈونچر) سیاحت، ایم آئی سی اِی (میٹنگز، انعامی سفر، کانفرنسز اور نمائشیں) سیاحت، گالف ٹوراِزم ،ایکو ٹورازم ، پلگرمیج ٹوراِزم اور ثقافتی و ورثے کی سیاحت شامل ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا ،”یہ تنوع جموں و کشمیر میں زیادہ وسیع پیمانے پر سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔“
وزیر اعلیٰ ، جن کے پاس سیاحت کا قلمدان بھی ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت قومی اور بین الاقوامی سطح پر تشہیری مہمات کے ذریعے جموں و کشمیر کے اہم سیاحتی مقامات کو فروغ دے رہی ہے۔
مزید برآں، محکمہ سیاحت روایتی سیاحتی مقامات سے آگے بڑھ کر آف بیٹ مقامات کی ترقی پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا،”ہم ایسے کم دریافت شدہ مقامات کو فروغ دینے پر کام کر رہے ہیں جیسے گریز، کیرن، بنگس، توسہ میدان، اہرہ بل، دودھ پتھری، مژھل ، بھدرواہ، سُکرالا ماتا اور پنچیری تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو متوجہ کیا جا سکے۔“
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں جموں و کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سال 2023 ءمیں 2,11,80,011 سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا جبکہ سال 2024 ءمیں یہ تعداد بڑھ کر 2,35,90,081 ہو گئی۔