جمعہ, جولائی ۴, ۲۰۲۵
  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
ENGLISH NEWS
ePAPER
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
 EN 
No Result
View All Result
Home ٹاپ اسٹوری

لوک سبھا میں 288اور راجیہ سبھا میں 120سے زیادہ ارکان پارلیمان کی حمایت، وقف ایکٹ1995 میں ترمیم،مسلم وقف ایکٹ 1923 منسوخ

وقف (ترمیمی) بل2025 ©: ایوان بالامیں بھی منظوری یقینی بل نیک نیتی پرمبنی ، بل مسلمانوں کےخلاف نہیں،ہم کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے،وقف بورڈکانام بدل کرUMEED رکھ دیا گیا:کرن رجیجو

by Srinagar Mail
03/04/2025
A A
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

سری نگر:۳،اپریل: : بدھ کے روز لوک سبھامیں12گھنٹے کی طویل بحث کے بعدرات کے تیسری پہر وقف (ترمیمی) بل2025کو232کے مقابلے میں 288ارکان کی حمایت کیساتھ صوتی ووٹوں سے منظور کئے جانے کے بعد جمعرات کو دن کے تقریباًایک بجے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے وقف (ترمیمی) بل2025راجیہ سبھا میں پیش کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ مجوزہ قانون سازی مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے یا ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا مقصد نہیں ہے، بلکہ وقف املاک کے کام کاج کو بہتر بنانے، انتظامی ٹکنالوجی کو یقینی بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔لوک سبھا نے تقریباً12 گھنٹے کی بحث کے بعد جمعرات کی صبح 288-232 ووٹوں سے بل کو منظور کر لیا۔جے کے این ایس کے مطابق بل کو ایوان بالا میں پیش کرتے ہوئے، جس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) نے جانچ کی اور اسے دوبارہ تیار کیا، کرن رجیجو نے کہا کہ مجوزہ قانون کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ صرف جائیدادوں سے متعلق ہے۔ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اس بل کا مقصد تمام مسلم فرقوں کو وقف بورڈ میں شامل کرنا ہے۔وزیر نے ایوان کو بتایا کہ 2004 میں4.9 لاکھ وقف جائیدادیں تھیں جو اب بڑھ کر 8.72 لاکھ ہو گئی ہیں۔بل کو منظور کرنے کے لیے اپوزیشن کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کرن رجیجو نے کہا کہ اس کا مقصد پچھلی حکومتوں کے نامکمل کاموں کو پورا کرنا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقف ملک میں سب سے زیادہ جائیدادوں کا مالک ہے، دفاع اور ریلوے کی ملکیت کو چھوڑ کر۔اپوزیشن کے الزامات کو ایک طرف رکھتے ہوئے، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا، یہ بل مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے۔ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو کاکہناتھاکہ وقف بورڈ صرف وقف املاک کی نگرانی کے لیے قائم کیا گیا ہے نہ کہ ان کا انتظام کرنے کے لیے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت نے ایک نیک نیتی کے ساتھ بل پیش کیا ہے، اور اس طرح اس کا نام بدل کرUMEED رکھ دیا گیا ہے۔ کسی کو نام کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔حکومت نے وقف بل کا نام بدل کر یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ (UMEED) بل رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔ بل پیش کئے جانے کے بعد لوک سبھاکی طرح راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن کے بیشتر ارکان نے جم کر بل کی مخالف کی اور کہاکہ یہ مسلمانوں کیساتھ ایک بڑی زیادتی ،ناانصافی اور زبردستی کیساتھ ساتھ آئین کی بھی سریحاًخلاف ورزی ہے ۔انہوںنے الزام لگایاکہ ایک کے بعد ایک من مانافیصلہ لیکر بی جے پی کی سربراہی والی این ڈی اے حکومت ملک کے آئین کو کمزور سے کمزور تربنانے میں مصروف ہے ۔بحث کے جواب میں، مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے ہندوستان سے زیادہ محفوظ دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے اور وہ محفوظ ہیں کیونکہ اکثریت مکمل طور پر سیکولر ہے۔انہوں نے کہا کہ پارسیوں جیسی معمولی اقلیتیں بھی ہندوستان میں محفوظ ہیں اور یہاں تمام اقلیتیں فخر کے ساتھ رہتی ہیں۔انہوں نے بل پر بحث کے بعد کہاکہ کچھ ارکان نے کہا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں، یہ بیان مکمل طور پر غلط ہے۔انہوں نے بل پر بحث کے بعد کہاکہ اقلیتوں کے لیے ہندوستان سے زیادہ محفوظ کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ میں بھی ایک اقلیت ہوں اور ہم سب یہاں بغیر کسی خوف اور فخر کے رہ رہے ہیں۔ قابل ذکرہے کہ لوک سبھامیں اپوزیشن ارکان کی طرف سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو صوتی ووٹوں سے مسترد کر دینے کے بعد یہ بل رات کے تیسری پہرمنظور کر لیا گیا۔ اسے ووٹوں کی تقسیم کے بعد منظور کیا گیا ۔ حق میں288 اور مخالفت میں232۔ وقف (ترمیمی) بل2025میں وقف ایکٹ1995 میں ترمیم کی گئی ہے۔ وقف (ترمیمی) بل2025مسلم وقف ایکٹ 1923 کو منسوخ کرتا ہے۔واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں فی الحال236 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ یہاں بل پاس ہونے کے لیے 119 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت پڑے گی۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے98 ارکان ہیں۔ تاہم اسے این ڈی اے کی حلیف پارٹیوں جے ڈی یو، ٹی ڈی پی، شیو سینا (شندے گروپ) اور این سی پی کی حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے راجیہ سبھا سے بھی وقف ترمیمی بل کے پاس ہونے کا قوی امکان ہے۔راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے ارکان کی تعداد 115 ہے۔ اس کے علاوہ 6 نامزد ارکان بھی ہیں جو ووٹنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہیں ملا کر ایوان بالا میں این ڈی اے کی تعداد121 تک پہنچ جاتی ہے، جب کہ بل کو پاس کرانے صرف 119 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ وہیں انڈیا اتحاد کے پاس راجیہ سبھا میں کانگریس کے27 ارکان کو ملا کر کل85 ایم پیز ہیں۔ وہیں راجیہ سبھا میں وائی ایس آر کانگریس، بی جے ڈی اور اے آئی اے ڈی ایم کے جیسی پارٹیاں کسی بھی طرف جا سکتی ہیں۔ابھی راجیہ سبھامیں بل پر بحث جاری تھی ،اور کچھ دیر بعد یا شام کے وقت وقف ترمیمی بل2025پر ایوان بالا میں باضاطہ طور پرووٹنگ کی جائے گی اور آثار وقرائین سے لگتاہے کہ یہاں بھی بل کوواضح اکثریت کے ساتھ منظور کیاجائے گا۔ اگر یہ بل راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوجاتا ہے تو اسے منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا جائے گا۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

رفیق احمد نائیک نے لوگوں کو عید مبارک پیش کی

Next Post

جموں سے سری نگر وندے بھارت ایکسپریس کے ٹکٹوں کی بکنگ جلد شروع

Related Posts

لیفٹیننٹ گورنر نے 4500سے زیادہ یاتریوںکو سخت سیکورٹی میںجموں سے2قافلوںمیں روانہ کیا

لیفٹیننٹ گورنر نے 4500سے زیادہ یاتریوںکو سخت سیکورٹی میںجموں سے2قافلوںمیں روانہ کیا

ایسے کیسز کو دوبارہ کھولیں جنہیں جان بوجھ کر دفن کیا گیا تھا :لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

ایسے کیسز کو دوبارہ کھولیں جنہیں جان بوجھ کر دفن کیا گیا تھا :لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

اس سال یاترا کے انتظامات پچھلے سالوں سے نمایاں طور پر بہتر ہیں: ایل جی منوج سنہا

اس سال یاترا کے انتظامات پچھلے سالوں سے نمایاں طور پر بہتر ہیں: ایل جی منوج سنہا

وزیر اعلیٰ نے ایس کے آئی سی سی میں ’ مشن یووا ‘ کا آغاز کیا

وزیر اعلیٰ نے ایس کے آئی سی سی میں ’ مشن یووا ‘ کا آغاز کیا

اگر ریاست کو بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے تو میں الگ ہو جاو¿ں گا۔ عمر عبداللہ

G7 سمٹ گلوبل ساؤتھ کیلئے اہم مسائل پر غور کرنے کا بہترین موقع ہے۔ مودی

آپریشن سندور نے ہندوستان کی سخت پالیسی کودنیاپر واضح کردیا

Next Post

جموں سے سری نگر وندے بھارت ایکسپریس کے ٹکٹوں کی بکنگ جلد شروع

بی جے پی کے سینئر لیڈراور وزیر داخلہ امیت شاہ کا دورہ کشمیر کل

وزیر داخلہ امیت شاہ 6سے 8اپریل تک جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔

جموں و کشمیر حکومت نے غریب لڑکیوں کے لیے شادی کی امداد کو بڑھا کر 75ہزا روپے کر دیا۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail