سری نگر/09اپریل2025ئڈائریکٹوریٹ آف ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم کشمیر نے آٹھ مزید دستکاریوں کے جی آئی رجسٹریشن کے بعد آج جی آئی رجسٹری ، چنئی میں رجسٹرڈ مالک وِراثت کو ، جو جیوگرافیکل انڈ کشن آف گڈز (رجسٹریشن اینڈ پروٹیکشن) ایکٹ 1999 کے انتظام کے لئے قائم کیا گیا ہے ، اعزاز سے نوازا۔وِراثت کو 7 نئے مصنوعات کے لئے جی آئی ٹیگنگ کا حق حاصل ہے سوائے کشمیر ولو بیٹ کے، جو پہلے ہی جی آئی رجسٹری میں رجسٹرڈ ہے۔اِس تقریب کی صدارت ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم کشمیرمسرت اسلام نے کی جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر (کوالٹی کنٹرول) مرزا شاہد علی، وِراثت سوسائٹی کے سینئر نمائندے اور دیگر متعلقہ اَفسران بھی موجود تھے۔تقریب کے دوران ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم نے وراثت پر زور دیا کہ وہ کاریگروں اور بُنکروں کی حوصلہ اَفزائی کریں تاکہ وہ اَپنی مصنوعات کو محکمہ کی کوالٹی کنٹرول لیب میں جانچ اور تصدیق کے لئے رجسٹر کروائیں۔ اُنہوں نے وراثت کے ممبران پر بھی زور دیا کہ وہ اَپنی سوسائٹی کو پروڈیوسر کمپنی میں تبدیل کرنے کے لئے عملی اَقدامات کریں تاکہ وہ حکومت کی مختلف فلیگ شپ سکیموں کے فوائد حاصل کر سکیں۔
ڈائریکٹرموصوف نے وِراثت کو ہر ممکن مدد کا یقین دلاتے ہوئے وزارت ایم ایس ایم ای کے نئے آر اے ایم پی ( ریمپ) پروگرام کے رول پر روشنی ڈالی جو کہ اِنڈسٹری اور کامرس سیکٹر بشمول ہینڈی کرافٹس اور ہینڈلوم میں تیز ترقی کو یقینی بنانے کے لئے متعارف کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا، ”محکمہ تمام مالک سوسائٹیز کو پروڈیوسر کمپنی میں تبدیلی کے عمل میں مالی معاونت فراہم کرے گا۔ مزید برآں، مصنوعات کی بہتر پیکیجنگ اور برانڈ پروموشن کے ذریعے انہیں مخصوص مارکیٹوں میں متعارف کرنے کے لئے صلاحیت سازی کے پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے۔“
ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی طور پر مشین سے تیار کردہ اور غیر لیبل شدہ اشیا¿ کے خلاف مزید سخت اَقدامات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد طلب کی ہے کیوں کہ اشیا¿ بعض ناپسندیدہ اَفرادکے ذریعے کشمیر کی روایتی دستکاری کے نام پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ ڈائریکٹرموصوف نے کہا، ”محکمہ پہلے ہی ان ڈیلروں کے خلاف سخت ترین قوانین لاگو کر چکا ہے جو جعلی مصنوعات فروخت کر کے خریداروں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں مستند دستکاری کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔“