سرینگر:۵۱،اپریل:جے : جموںوکشمیر اسمبلی کی ایک ہاو ¿س کمیٹی جو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے جل جیون مشن (JJM) گھوٹالے کی تحقیقات شروع کرنے کےلئے تیار ہے، ایسے میںسابق آئی اے ایس افسر اشوک کمار پرمار نے سابق چیف سکریٹری ارون کمار مہتا سمیت دیگر اعلیٰ افسروںکےخلاف عوامی عہدے اور بدعنوانی کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کےلئے اینٹی کرپشن بیورو (ACB) سے رجوع کیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق سابق آئی اے ایس افسراشوک کمارپرمارنے 12 اپریل کے عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایک خط میں، انسداد کورپشن بورﺅ ACBکو بتایا ہے کہ سابق چیف سکریٹری ارون کمار مہتا اور جموں و کشمیر کے جل شکتی محکمہ کے3 ریٹائرڈ چیف انجینئروں کے خلاف مرکزی خزانے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے دیگر الزامات کے تحت بدعنوانی کی روک تھام کے قانون،1988 کے تحت مقدمہ چلانے کےلئے معتبر ثبوت موجود ہیں۔نیوزپورٹل دی وائر میں شائع ایک تفصیلی نیوزرپورٹ کے مطابق جل شکتی محکمہ کے تین ریٹائرڈ چیف انجینئروں کی شناخت منیش بھٹ، ہمیش منچندا اور بشارت جیلانی کاووسہ کے طور پر کی گئی ہے۔ خط میں سابق چیف سکریٹری ارون کمار مہتا اور3 ریٹائرڈ چیف انجینئروں پرعوامی فنڈز کا غلط استعمال کرنے، ذاتی فائدے کےلئے عوامی عہدے کا غلط استعمال کرنے اور قانونی دفعات اور حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت کو غلط نقصان پہنچانے کاارتکاب کرکے6000 کروڑ روپے مالیت کی پائپوں کی خریداری میں مجرمانہ سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔سابق آئی اے ایس افسر اشوک کمار پرمار نے خط میں الزام لگایا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے ذاتی فائدے کےلئے عوامی عہدے کا غلط استعمال کیا، سپلائی کرنے والوں کے ساتھ ملی بھگت کی، اور وزیر اعظم کے دفتر اور وزارت داخلہ کو گمراہ کیا، جس سے مالی نقصان ہوا اور جل جیون مشن (JJM) کے نفاذ میں تاخیر ہوئی۔سابق آئی اے ایس افسر اشوک کمار پرمارنے الزام لگایا کہ ارون کمار مہتا نے پائپوں کی خریداری کے لیے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی زیر صدارت انتظامی کونسل کی انتظامی منظوری حاصل نہیں کی جو کہ ایس او15 کے مطابق لازمی تھی اور ان کے خدشات کے باوجود، ارون کمارمہتا نے بے قاعدہ معاہدوں کو بھی منسوخ نہیں کیا جس کی وجہ سے ٹھیکیداروں کی افزودگی ہوئی۔1992بیچ کے آئی اے ایس افسر نے پائپوں کی رسیدوں اور انوینٹری اور ٹھیکیداروں کے کردار کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جن پر اس نے الزام لگایا ہے کہ اس اسکیم کے تحت متعدد معاہدوں کے تحت کاموں وپائپوں کے لیے ڈپلیکیٹ ادائیگیوں کا دعویٰ کیا گیا ہے، جس کا مقصد جموں و کشمیر کے تمام گھرانوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔مشن ڈیڈ لائن سے محروم: جل جیون مشن (JJM)، جسے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے 15 اگست 2019 کو شروع کیا تھا، گزشتہ سال جموں و کشمیر میں اپنی دوسری ڈیڈ لائن سے محروم ہو گیا تھا جس میں 18,69,467 میں سے صرف 15,06,729 ٹارگٹڈ گھرانوں (80.5فیصد) کو اسکیم کے تحت شامل کیا گیا تھا۔خط میں سابق آئی اے ایس افسراشوک کمار پرمار نے الزام لگایا ہے کہ سابق چیف سکریٹری ارون کمارمہتا نے اپنے دفتر کا غلط استعمال کیا اور منچندا کو جل شکتی محکمہ اور دیگر افسران کو منتقل کرنے میں سہولت فراہم کی تاکہ نامعلوم ٹھیکیداروں کی مدد سے مالی بے ضابطگیوں کا ارتکاب کیا جا سکے۔سابق آئی اے ایس افسر کا دعویٰ ہے کہ ارون کمار مہتا اور محکمہ کے دیگر افسران نے پائپوں کی غیر ضروری خریداری کو جواز بنانے کے لیے جموں وکشمیر میں آپریشنل واٹر سپلائی سکیموں کو نئےJJM پروجیکٹوں کے طور پر غلط بیان کیا۔ارون کمار مہتا نے 5 مئی2022 سے 7 اگست2022 کے درمیان30 میٹنگیں کیں تاکہ ناجائز اثر و رسوخ کی نشاندہی کرنے والے پائپ پروکیورمنٹ کو آگے بڑھایا جا سکے۔ اس خط کے مطابق، جس میں لکھا گیا ہے کہ پرمار کو 7 اگست2022 کو مبینہ طور پر 582.50کروڑ روپے مالیت کے ہائی ڈینسٹی پولیتھیلین پائپوں کے استعمال کو منسوخ کرنے کی تجویز پر ٹرانسفر کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کےلئے موزوں نہیں تھے۔ جل جیون مشن (JJM) مبینہ گھوٹالے نے جموں و کشمیر میں حال ہی میں ختم ہونے والے بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ کھڑا کر دیا، جس نے22 مارچ2025 کو اسپیکر عبدالرحیم راتھر کو ہاو ¿س کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا۔9 اپریل2025 کو، اسمبلی سیکرٹریٹ کے ایک حکم نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ممبر اسمبلی پانپورریٹائرڈ جج جسٹس حسنین مسعودی کی سربراہی میںایک11 رکنی ہاﺅس کمیٹی قائم کی۔ سابق آئی اے ایس افسراشوک کمارپرمار، جن کے خلاف سروس رولز کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی طرف سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے، نے اے سی بی کو بھیجے میں اُن تمام خطوط یا خط وکتابت کاحوالہ بھی دیاہے ،جو اُس نے سابق چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا، اس وقت کے مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا، موجودہ چیف سکریٹری اٹل ڈلو کو مبینہ مجرمانہ سازش کے بارے میں لکھے ہیں۔ان خطوط میں سابق آئی اے ایس افسر اشوک کمار پرمار نے جل جیون مشن اسکیم سمیت مختلف نوعیت کی بے قاعدگیوں اور متعلقہ معاملات کا بھی خلاصہ کیا ہے،جن کا تعلق تین سابق چیف انجینئروں منیش بھٹ، ہمیش منچندا اور بشارت جیلانی کاووسہ سے ہے ۔ان خطوط میں اشوک کمار پرمار نے اہم انکشافات اوردعوے بھی کئے ہیں۔