سرینگر /کے این ایس /16اپریل . جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں حالیہ چار انکاو¿نٹر نے ملی ٹینٹوںکے ذریعے بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے پار سے ہندوستان میں دراندازی کے لیے استعمال کیے جانے والے خفیہ راستے کا پردہ فاش کیا گیا ہے ۔اس بات کی جانکاری ایک ایک سینئر پولیس افسر نے بدھ کو دی ہے انہوں نے کہا علاقے میں ملی ٹینٹوں کو دھونڈ نکالنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، کٹھوعہ، شوبھت سکسینہ نے کہا جھڑپ کے بعد ملی ٹینٹوںسے دھماکہ خیز مواد سمیت بھاری مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود کی کامیاب برآمدگی نے جموں و کشمیر میں ملی ٹینٹوں کے بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔کٹھوعہ ضلع میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران حال ہی میں دراندازی کرنے والے ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے ایک گروپ کے درمیان چار انکاو¿نٹر ہوئے۔27 مارچ کو صفیان کے جنگل میں دو بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا۔ ہیرا نگر سیکٹر کے سانیال جنگل میں پولیس نے دراندازی کرنے والے دہشت گردوں کو روکنے کے چار دن بعد ہونے والے انکاو¿نٹر میں چار پولیس اہلکار مارے گئے۔ہم باقی تین سے چار ملی ٹینٹوں کا پیچھا کر رہے ہیں جو انکاو¿نٹر سے فرار ہو گئے اور فرار ہو رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ جلد ہی ان کا سراغ لگا کر انہیں بے اثر کر دیا جائے گا،” ایس ایس پی نے راجباغ پولیس سٹیشن میں نامہ نگاروں کو بتایا، جہاں تمام ضبط شدہ مواد بشمول جدید ترین ہتھیار، دھماکہ خیز مواد اور روزمرہ استعمال کی اشیانمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع میں سرحدی دیہات سے لے کر اندرونی علاقوں تک سخت حفاظتی گرڈ موجود ہے، جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔سکسینہ نے کہا، "انکاو¿نٹروں نے ان کے روایتی (دراندازی) کے راستے کو بے نقاب کر دیا۔ہم انہیں دوبارہ اس راستے کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،” انہوں نے کہا کہ بازیابیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بری نیت سے آئے تھے اور طویل قیام کے لیے تیار تھے۔انہوں نے کہا کہ بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد کے قبضے نے ان کے دیسی ساختہ بم دھماکوں کے منصوبے کو ناکام بنا دیا، جب کہ ہیروئن کی کچھ مقدار سے پتہ چلتا ہے کہ وہ منشیات بھی استعمال کر رہے تھے۔انہوں نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں لوگوں کے تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ "شہری آبادی نے ہماری بہت مدد کی اور وہ فوری معلومات فراہم کر رہے ہیں جس سے ہمیں فرار ہونے والے دہشت گردوں کے بارے میں اندازہ لگانے میں مدد ملی اور اسی کے مطابق ہم انہیں بے اثر کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں”۔شواہد کے مطابق، سکسینہ نے کہا کہ دہشت گرد حال ہی میں سرحد پار سے اس طرف گھس آئے تھے لیکن پولیس نے "انہیں اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا”۔دہشت گردوں کی مقامی حمایت پر، انہوں نے کہا کہ ضلع میں اب تک 30 افراد کی شناخت اور پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والے مواد میں دو اے کے اسالٹ رائفلز، ایک ایم فور کاربائن، دستی بم اور نیوی گیشن کے لیے جدید ترین گیجٹس، کپڑے، سلیپنگ بیگز، پاکستانی ساختہ ادویات، مشروبات اور کھانے پینے کی اشیاءشامل ہیں۔