سید اعجاز
ترال//ترال میں قائم سب ضلع ہسپتال کے صحن میں جمعرات کے روز اس وقت ہنگامہ آرائی ہوئی جب ایک سیاسی پارٹی کے شخص نے دل کے تکلیف میں مبتلا ان کی بچی کے علاج معالجہ میں لاپرواہی کا الزام رعائد کیا ہے تاہم ہسپتال انتظامیہ نے شہری کے الزامات کی تردید کی ہے اور اس حوالے سے انکوئری ٹیم تشکیل دیا گیا ہے ۔اس دوران عملے نے شہری کے خلاف کیس درج کرنے تک ایمر جنسی کو چھوڑ کر قلم چھوڑ ہڑتال کا اعلان کیا ۔اعجاز احمد شاہ ساکن ترال پائین ( سیاسی کارکن ) نے بتایا ان کی بیٹی بدھ کے روز سکول میں بیمار ہوئی اور ان کی اہلیہ نے انہیں ایس ڈی ای ترال پہنچا یا۔انہوں نے کہا کہ ان کی بچی دل کے تکلیف میں مبتلا ہے اس کے باجود بھی انہیں ایک گھنٹے تک قطار میں کھڑارکھا گیا ہے اور بچی کے علاج معالجہ میں لاپرواہی کا الزام لگایا ہے ۔اس دوران سیاسی کارکن جمعرات کے روز ہسپتال پہنچا اور واقعے کے بارے میں عملے سے پوچھنا شروع کیا ہے جبکہ عملے کے مطابق انہوں نے یہاں ہنگامی شروع کیا ہے اس واقعے کے بعد پولیس کو بھی یہاں طلب کیا گیا اور حالات کو مزید بگڑنے سے بچایا لیا گیا ۔اس واقعے کے بعد ترال ہسپتال عملے نے صحن میں اآکر احتجاج کیا اورقلم چھوڑ ہڑتال شروع کیا ہے ۔انہوں نے سیاسی کارکن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔اعجاز نے ان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ادھر بی ایم او ترال ڈاکٹر جواہر ہ نے بتایا شہری یہاں سب کو آن لائن ٹکٹ حاصل کرنا پڑتا ہے تاہم ایمر جنسی مریضوں کے لئے الگ سے ایک ونڈو رکھا گیا ہے انہوں نے کہا میں نے انہیں بتایا کہ اآپ ایک درخواست دیجئے تاکہ ہم کارروائی شروع کریں گے انہوں نے کہا کہ شہری نے یہاں میرے ساتھ ساتھ میرے عملے کے ساتھ بھی بد تمیزی کی ہے ۔انہوں نے شہری کے خلاف ایف آر آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔جبکہ عملے نے کارروائی تک ایمر جنسی کو چھوڑ کر جمعرات سے قلم چھوڈ کا اعلان کیا ´۔