سری نگر/19اپریل2025ئلیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں منعقدہ صوفی کانفرنس ” نورِ سماع“ سے خطاب کیا۔ اُنہوں نے اَپنے خطاب میں صوفی سکالروں، صوفی سکور لمیٹڈ، سیو یوتھ سیو فیوچر فاو¿نڈیشن اور اِس اَقدام سے وابستہ تمام اَفراد کو مُبارک باد پیش کی۔اُنہوں نے کہا،”صوفی اِزم معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کی سب سے طاقتور قوت ہے۔ صوفی اِزم ایک طرزِ زندگی ہے جو محبت، وحدت اور خدا سے گہری وابستگی کا نام ہے۔ صوفی اِزم دِلوں کو قریب لانے اور تفریق کو مٹانے کا عظیم فن ہے۔“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صوفی ازم کا حتمی مقصد معاشرے میں بیداری، ہمدردی اور باہمی ربط کو فروغ دینا ہے۔اُنہوں نے کہا،”تصوف باطنی تطہیر، محبت اور خدا کے ساتھ گہرے تعلق پر زور دیتا ہے ۔ اِس راستے پر سفر میں مختلف پس منظر کے لوگوں کو متحد کرنے کی صلاحیت ہے۔“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صدیوں سے صوفی اِزم اِنتہا پسند نظریات کے خلا ف ایک مضبوط ڈھال ثابت ہوا ہے اور تصوف کا بیانیہ اِنتہا پسندانہ پروپیگنڈے کا مو¿ثر جواب رہا ہے اور کمیونٹی میں اَمن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اہم کردار اَدا کیا ہے۔اُنہوں نے کہا،”صدیوں سے صوفی اِزم اِنتہا پسندی کے خلاف ایک مضبوط قلعہ رہا ہے۔ صوفی تعلیمات ہر قسم کی تشدد اور امتیاز سلوک کو یکسر مسترد کرتی ہیں۔ ان کی شاعری، موسیقی اور تخلیقی اظہار کی صوفیانہ روایتیں انسدادِ بنیاد پرستی کی کوششوںکو تقویت دیں گی۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے محبت، بھائی چارے، اتحاد اور ہم آہنگی کے بندھن کو مضبوط بنانے میں جموں کشمیر کے اولیا¿ کرام اورسنتوں کے ناقابلِ فراموش خدمات کو یاد کیا۔
اُنہوںنے کہا کہ ہمسایہ ملک کے اشارے پر کچھ منافع خور اپنے فائدے کے لئے نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے صوفی ادب اور تعلیم کو فروغ دینے، اور نوجوانوں میں صوفی ازم کو مقبول بنانے کے لئے ایک کثیر الجہتی حکمتِ عملی پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ صوفی تعلیمات، موسیقی اور شاعری کو ویڈیوز، پوڈکاسٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں تک پہنچایا جانا چاہیے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو صوفی ازم کی ترویج کی مہم سے جوڑنے اور صوفی سکالروں کی رہنمائی میں ایک مینٹورشپ پروگرام شروع کرنے پر زور دیا جہاں صوفی سکالرنوجوانوں کی رہنمائی کریں۔
تقریب کی خاص بات صوفی فن کاروں کی دلکش پرفارمنسز تھیں جنہوں نے جموں و کشمیر کی صوفی ثقافت اور روایات کا شاندار مظاہرہ کیا۔