سرینگر / /20اپریل . جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے درم گنڈ علاقے میں اتوار کی صبح بادل پھٹنے سے2سگے بھائیوں سمیت3افراد لقمہ اجل 100سے زیادہ افرادکو بچالیا گیا ۔35گھرتباہ،درجنوں متاثر،متعدد گاڑیاں سیلابی ریلیوں کے نیچے دب گئے،۔لوگوں کے مال مویشی اور مال اسباب بہ گیا ۔ اس دوران لوگوں نے اس واقعے کو علاقے میں غیر قانونی ڈمپنگ سائٹ کو زمہدار ٹھہرایا۔اس دوران انتظامیہ متحرک ہے جنہوں نے بچاو کاروائیوں میں حصہ لیا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق اتور کی صبح 5بج کر30منٹ پر جب لوگ نیند میں مست تھے اس دوران گاﺅں میں زبردست شور سنا ئی دی گئی جس کے ساتھ ہی لوگ گھروں سے ننگے پاوں محفوظ مقامات پر جان بچانے کے لئے بھاگ گئے ہیں ۔اس دوران اس واردات میں 2سگے بھائیوں سمیت3افراد لقمہ اجل بن گئے ۔ جب کہ ضلع میں 100سے زیادہ لوگوں کو بچا لیا گیا۔ ضلع رامبن کے صدر مقام شدید بارش کی وجہ سے بھاری تباہی ہوئی ہے جس کی وجہ سے متعدد رہائشی مکانات اور دوکانوں اور ایک ہوٹل سمت درجنوں گاڑیاں بھی ملبے میں دب گئی ہیں۔مقامی لوگوں نے بتایا رابن میں گزشتہ رات سے ہی بھاری باشوں کا سلسلہ جاری ہے اور صبح قریب چار بجے قصبہ رامبن کے وارڈ نمبر ایک، دو اور تین کے نالے زبردست سیلاب کی صورت حال اختیار کر گئے جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔اس دوران لوگوں کو سکول میں ابتدائی طور منتقل کیا گیا ہے جبکہ دن کے تین بچے تک اکثر لوگ ابتدائی طور سرکاری رلیف سے منتظر تھے ۔رامبن کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کلبیر سنگھ نے بتایا کہ کل رات سے ہی ضلع میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی بیچ رامبن ضلع میں بادل پھٹنے کی وجہ سے اچانک سیلاب جیسی صورت حال پیدا ہو گئی اور حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔کلبیر سنگھ کے مطابق "بادل پھٹنے کی وجہ سے دو ہوٹلوں، متعدد دکانوں اور مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ قومی شاہراہ متعدد مقامات پر بند ہے۔ بگنا میں مسلسل بارشوں کے بعد مکان گرنے سے دو بچوں سمیت تین افراد کی موت ہو گئی۔”انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے انہوں نے مزید کہا کہ فی الوقت بارشیں جاری ہیں اور موسم ٹھیک ہونے کے بعد بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔اس دوران سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ رامبن کے علاقے میں رات بھر شدید ڑالہ باری، متعدد لینڈ سلائیڈنگ ہوئیں اور تیز ہوائیں چلیں، بشمول رامبن شہر آس پاس کے علاقوں میں قومی شاہراہ بند ہے اور بدقسمتی سے اس دوران تین لوگوں کی موت ہو گئی اور املاک کا نقصان ہوا ہے۔جتیندر سنگھ نے مزید لکھا کہ ”ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ضلع انتظامیہ بروقت اور فوری کارروائی کے لیے قابل ستائش ہے جس سے کئی قیمتی جانیں بچانے میں مدد ملی۔ مالی اور دیگر قسم کی ریلیف فراہم کی جا رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ ڈی سی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ، اگر ضرورت ہو تو مزید جو کچھ بھی درکار ہے، ایم پی کے ذاتی وسائل سے بھی فراہم کیا جا سکتا ہے۔”سنگھ نے کہا کہ گذارش ہے کہ گھبرائیں نہیں۔ ہم سب مل کر اس قدرتی آفت نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس دوران، ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائی وے (رامبن) راجہ عادل حمیدگنائی نے کہا کہ بارشیں جاری ہیں، اور لینڈ سلائیڈنگ اور پتھراو¿ کی وجہ سے ہائی وے پانچ مقامات پر بند ہے۔ "میں بھی اس جگہ پر ہوں جہاں نقصان ہوا ہے۔ بارش رک جانے کے بعد بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔