سرینگر /بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی اور سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سول فلائٹ آپریشن بحال ہونے کے بعد بدھ کوعازمین کی روانگی کا سلسلہ سرینگر سے دوبارہ شروع ہوا۔ایسے میں بدھ کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 642 حجاج کرام پر مشتمل 4 پروازوں نے دہلی کے لیے اڑان بھری اور دہلی سے یہ عازمین دو پروزاوں کے ذریعے مدینہ منورہ روزانہ ہوں گے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں وکشمیر حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر شجاعت احمد قریشی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج 642عازمیں سرینگر ہوائی اڈے سے 4 پروازوں میں دہلی روانہ ہو رہے ہیں اور پھر دو پروزاوں کے ذریعے حجاج دہلی سے مدینہ منورہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر ہوائی اڈے پر حجاج کرام کے لیے مخصوص فلائٹس کی کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے عازمین کو دہلی میں ہوائی جہاز تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ تاہم دہلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دو پروزاوں میں راست حجاج کرام کو مدینہ پہنچایا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر حج کمیٹی نے پیر کو ہی عازمین کو مطلع کیا تھا کہ 14 مئی سے حج کرام کی پروازیں دوبارہ شروع ہورہیں ہیں۔بھارت اور پاکستان کے درمیان تناو¿ کے بیچ 7 اپریل کو سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ سے تمام سول فلائٹ آپریشن کے لیے بند کر دیئے گئے تھے۔ جس کا براہ راست اثر طے شدہ حج پروازوں پر بھی پڑا۔حکام کے مطابق 4 مئی کو سرینگر سے 178 حجاج کرام پر مشتمل صرف ایک پرواز مدینہ منورہ روانہ ہوئی تھی۔اس کے بعد بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر 13مئی تک طے شدہ پروازیں منسوخ کر دینا پڑا تھا۔ جس سے عازمین کو غیر یقینی اور اضطرابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم اب 14 مئی کو حجاج کرام کی پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔جموں وکشمیر حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر شجاعت احمد قریشی نے کہا کہ امسال جموں وکشمیر سے ک±ل3622 عازمین سفر جارہے ہیں جن میں سے صرف 178 سرینگر سے روزانہ ہوئے ہیں جبکہ جموں وکشمیر کے 480 عازمین جنہوں نے دہلی کو اپنے سفر کے لئے انتخاب کیا تھ کامیابی کے ساتھ روانہ ہوئے ہیں۔