جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف آپریشن سندھور شروع کرکے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لینے پر ملک کو مسلح افواج پر فخر ہے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ایل جی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ان الفاظ کی بھی بازگشت کی کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں ہونے چاہئیں۔قوم کو ہماری مسلح افواج پر فخر ہے کہ انہوں نے بہادری کے ساتھ ‘آپریشن سندھور’ کی تاریخی فتح کی داستان لکھی اور پہلگام دہشت گرد حملے کا بدلہ لیا۔ انہوں نے پاکستان میں بیٹھے دہشت گرد منصوبہ سازوں کو ان کے دہشت گرد اڈوں کو ختم کر کے اور اعلی دہشت گردوں کو ہلاک کر کے مثالی سزا دی ہے،” سنہا نے X پر پوسٹس کی ایک سیریز میں کہا۔انہوں نے یہاں بادامی باغ میں آرمی کے 15 کور ہیڈ کوارٹر میں وزیر دفاع کی فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی تصاویر بھی پوسٹ کیں۔ تقریب میں ایل جی بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ "دنیا نے دیکھا ہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں دہشت گردی پاکستان کی طرف سے انجنیئر اور انجام دی گئی ہے اور ہماری طاقتور افواج نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اب ہم پاکستان کے دل کی گہرائی میں داخل ہوں گے اور دہشت گردوں کو ہلاک کریں گے اور ہم دہشت گردی کی مستقبل کی کارروائیوں کو بھی جنگ کی کارروائی کے طور پر دیکھیں گے”۔سنہا نے وزیر دفاع کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو اپنی نگرانی میں لینے کے مطالبے کی تائید کی۔جیسا کہ عزت مآب وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ جی نے کہا، پاکستان کی جوہری بلیک میلنگ اب کام نہیں کرے گی اور اس کے جوہری ہتھیاروں کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں لے جانا چاہیے۔