سرینگر /جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعہ نے تہران کی حیثیت کو مسلم دنیا کے لیے قائدانہ کردار تک پہنچا دیا ہے کیونکہ اس نے واشنگٹن اور یروشلم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔انہوں ایرانی عوام ،فوج اور قیادت کو سلام پیش کی ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں ایرانی قیادت، اس کی مسلح افواج اور عوام کے حوصلے اور عزم کو سلام پیش کرتی ہوں کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں تھے، ان کے پاس صرف عقیدہ اور شہادت کی خواہش ہے۔انہوں نے کہا کہ "اس نے امریکہ اور اس کی لیپ ڈاگ ریاست اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ آج (امریکی صدر ڈونلڈ) ٹرمپ جنگ بندی کی بات کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اب تک کی جنگ کا نتیجہ امریکہ اور اسرائیل کی توقعات کے بالکل برعکس رہا ہے۔”محبوبہ مفتی نے کہا کہ جنگ نے ایران کو مسلم دنیا کے قائدانہ کردار کی طرف دھکیل دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "اس جنگ نے ایران کو مسلم دنیا کا قائدانہ کردار دیا ہے، حالانکہ دیگر مسلم ممالک نے لب کشائی کے سوا کچھ نہیں کیا، امریکہ کی عادت تھی کہ وہ اپنی مرضی سے مسلم ممالک پر حملہ کرتا ہے، چاہے وہ عراق، افغانستان، لیبیا یا شام ہو، تاہم آج امریکہ کو مسلم ممالک پر حملے کی اپنی کوشش کو شکست کا سامنا کرنا پڑا”۔پاکستان کے ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مفتی نے کہا کہ یہ بچکانہ اور قبل از وقت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ مایوس کن تھا کہ پاکستان ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ بچکانہ اور قبل از وقت تھا، خاص طور پر ایک ایسے شخص کے ساتھ جو نہیں جانتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے اور اگلے لمحے وہ کیا کرنے والا ہے۔”