وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے آج شیرِ کشمیر انٹر نیشنل کنونشن سینٹر ( ایس کے آئی سی سی ) میںمشن یووا ( یووا اُدیامی وکاس ابھیان )کا آغاز کیا ۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس پروگرام کو ایک تبدیلی کے اقدام کے طور پر بیان کیا جس کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو کاروباری ، مالی اعانت اور مواقع سے مالا مال ماحولیاتی نظام کی نشو و نما کے ذریعہ بااختیار بنانا ہے ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے خطے کے نوجوانوں کی امنگوں کو پورا کرنے کیلئے اپنی حکومت کے عزم کی تصدیق کی ۔
انہوں نے کہا ’ میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کو اس اونچائی پر لے جانے کی پوری کوشش کروں گا جہاں آپ نہ صرف اپنے لئے ایک بہتر مقدر لکھیں گے بلکہ جموں و کشمیر کی تقدیر بھی لکھیں گے ۔
اس موقع پر وزراءمحترمہ سکینہ ایتو ،مسٹر جاوید رانا اورمسٹر ستیش شرما کے علاوہ وزیر اعلیٰ کے مشیر مسٹر ناصر اسلم وانی ، چیف سیکرٹری ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او جے اینڈ کے بینک ، ایم ایل ایز ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، سیکرٹری لیبر اینڈ ایمپلایمنٹ ، مشن ڈائریکٹر مشن یووا اور دیگر معززین اور نوجوانوں کی بھاری تعدادمشن یووا کے آغاز پر لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ پچھلی حکومتوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ ماضی میں بھی مختلف اسکیمیں نافذ کی گئیں ۔ ہر ایک اسکیم کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور ہر ایک سیکھنے کیلئے ایک سبق پیش کرتا ہے آپ سب کے ساتھ مشغول ہو کر ہم بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں کہ اس طرح کی کوششوں کو کس طرح مستحکم کیا جائے ۔ ماضی کے اقدامات کی عکاسی کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ اپنے آخری دور میں ان کی حکومت نے نوجوانوں کی کاروباری صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک اسکیم بھی تیار کی ہے ۔ ہم نے انٹر پرنیور شپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ ( ای ڈی آئی ) کے ساتھ تندہی سے کام کیا اور کامیابی کے ساتھ بہت سارے تاجروں کو تخلیق کیا ، یقینا یہ سب کامیاب نہین ہوئے لیکن جب بھی میں مختلف جگہوں پر جاتا ہوں میں اکثر کسی ایسے شخص سے ملتا ہوں جو مجھے یہ بتاتا ہے کہ انہوں نے اپنے کاروبار کا آغاز ہمارے شیر کشمیر ایمپلایمنٹ اینڈ ویلفئیر پروگرام فار یوتھ ( ایس کے ای ڈبلیو پی وائی ) اسکیم سے کیا ہے اور ایسے بہت سے لوگ ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے فلیگ شپ پروگرام کی نچلی سطح کی فاو¿نڈیشن پر زور دیتے ہوئے کہا یہ اقدام بند دروازوں کے پیچھے کئے جانے والے فیصلوں کا نتیجہ نہیں ہے ۔ یہ وسیع فیلڈ ورک ، بیس لائن سروے ، کافی سوچ اور وقت اور اجتماعی کوششوں پر بنایا گیا ہے ۔ آج جاری کردہ اشاعت میں دکھائے جانے والے عداد و شمار کو مرتب کیا گیا ہے ، یہ کہ ان کی مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل کیلئے محکموں کیلئے ایک قیمتی بنیاد فراہم کرے گی ۔