سرینگر 04 جولائی/ / : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایچ اے ڈی پی) 13 لاکھ کسان خاندانوں کی آمدنی میں اضافہ کر رہا ہے۔سکاسٹ کشمیر کے 6ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا، سکاسٹ کشمیرنے وادی میں HADP اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔کشمیر نیوزسروس( کے این ایس ) کے مطابق سنہا نے مزید کہا کہ کشمیر میں HADP 13 لاکھ کسان خاندانوں کی آمدنی میں اضافہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج پورے ہندوستان میں HADP کو زرعی صنعت میں رول ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ایل جی جموںو کشمیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کے سب سے بڑے زرعی شعبوں میں سے ایک ہے اور پچھلے دو سالوں میں یہاں کے کسانوں نے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر حاصل کیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سری نگر میں SKUAST کشمیر کے 6ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کیا۔زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان کانووکیشن تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔مرکزی وزیر نے فارغ التحصیل طلباءکو ان کی نئی شروعات پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، "وکست بھارت، وکست جموں کشمیر اور خوشحال کسان برادری ہمارا عزم ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند جموں و کشمیر کو باغبانی کے مرکز کے طور پر ترقی دینے کے لیے پرعزم ہے ۔مرکزی وزیر نے جموں کشمیر کے اپنے دورے کا تجربہ بھی شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی قدرتی خوبصورتی اور اس کے لوگوں کی محبت نے میرا دل جیت لیا ہے۔اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے یونیورسٹی کو ایک قابل اور مسابقتی انسانی وسائل پیدا کرنے، جموں و کشمیر یوٹی میں فارم سیکٹر کو تشکیل دینے، اس کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری لانے پر مبارکباد دی اور طلباءکے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے خواتین طالبات کو تمام مضامین میں بہترین تعلیمی کارکردگی پر مبارکباد دی۔اپنی بیٹیوں کو رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے اور زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی میں کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر فخر ہے۔ گولڈ میڈل سے نوازے گئے 150 طلبائ میں سے 115 خواتین طالبات تھیں۔ میرٹ کے 445 سرٹیفیکیٹس میں سے 334لڑکیوں کو دی گئیں۔ کل 5250ڈگریوں میں سے انڈرگریجویٹ، ماسٹرز، 6 ڈگریوں میں سے آج پی ایچ ڈی، 6 ڈگریاں حاصل کی گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں گزشتہ چند سالوں میں جموں کشمیر کے یوٹی میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں ہونے والی تبدیلی کی اصلاحات پر بات کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، زراعت اور اس سے منسلک سیکٹر واقعی ہندوستان کی معیشت کی ایک اہم بنیاد بن گیا ہے۔ یہ تبدیلی جموں و کشمیر کے زرعی منظر نامے میں پوری طرح سے جھلکتی ہے۔ آج، ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام (HADP) پورے ملک میں زرعی انقلاب کے رول ماڈل کے طور پر ابھرا ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ پانچ سالوں میں، جموں و کشمیر نے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے لیے 4 بڑے اہداف طے کیے ہیں – زراعت کے شعبے کو ایک پائیدار تجارتی زراعت کی معیشت میں تبدیل کرنا، ویلیو چین کے ساتھ ایک زرعی کاروباری ماحولیاتی نظام کی تشکیل، کسان اور برادری پر مرکوز نقطہ نظر زراعت کی مجموعی ترقی اور زراعت کے خاندانوں کی محفوظ آمدنی میں اضافہ کرنا۔لیفٹیننٹ گورنر نے فارغ التحصیل طلباءپر زور دیا کہ وہ اختراعی اور ترقی پسند کھیتی میں اپنا گراں قدر حصہ ڈالیں اور زرعی ٹیکنالوجی، فوڈ ٹکنالوجی اور جدید اختراعات میں پیش پیش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا جذبہ اور خیالات ہندوستان کے زرعی شعبے کے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔پروفیسر نذیر آہ۔ گنائی، وائس چانسلر SKUAST کشمیر نے یونیورسٹی کی رپورٹ پڑھ کر سنائی اور یونیورسٹی کی تعلیمی، تحقیقی اور توسیعی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے SKUAST کشمیر میں گرلز ہاسٹل کا سنگ بنیاد رکھا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ؛ ڈپٹی چیف منسٹر سریندر کمار چودھری؛ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر، جموں و کشمیر، جناب جاوید احمد ڈار؛ تعلیم، صحت اور طبی تعلیم اور سماجی بہبود کی وزیر محترمہ سکینہ ایتو، چیف سکریٹری، شری اتل ڈلو؛ پرنسپل سکریٹری، زراعت کی پیداوار، جناب شیلیندر کمار؛ مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان؛ اعلیٰ حکام، ممتاز شہری، فیکلٹی ممبران، عملہ، فارغ التحصیل طلباءاور ان کے والدین نے شرکت کی۔