جموں، 22 اگست: مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے دورہ جموں و کشمیر پر تنقید کرتے ہوئے گاندھی کی سری نگر کے لال چوک میں کھانا کھانے کی قابلیت کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی گزشتہ ایک دہائی میں حاصل کردہ کامیابیوں کو قرار دیا۔ انہوں نے راہول گاندھی سے آرٹیکل 370 اور نیشنل کانفرنس کی قرارداد پر کانگریس کا موقف واضح کرنے کو بھی کہا۔
سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو چاہئے کہ وہ نیشنل کانفرنس کی قرارداد کے بارے میں ملک کے عوام کو بتائیں۔ انہیں آرٹیکل 370 پر کانگریس کے موقف کے بارے میں بھی بات کرنی چاہئے۔ کیا وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق دوبارہ چھیننا چاہتے ہیں؟ یہ نریندر مودی حکومت کے 10 سال کے کام کی وجہ سے ہے کہ وہ (راہول گاندھی) کل رات لال چوک جا کر کھانا کھا سکے،‘‘ انہوں نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا۔
راہول گاندھی نے کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی ملکارجن کھرگے کے ساتھ جمعرات کو جموں و کشمیر میں پارٹی کارکنوں سے ملاقات کی۔
جموں و کشمیر میں پولنگ تین مرحلوں میں 18، 25 ستمبر اور 1 اکتوبر کو ہوگی، ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد یہ خطے میں ہونے والے پہلے انتخابات ہوں گے۔
یہاں 90 اسمبلی حلقے ہیں-74 عام، نو درج فہرست قبائل (ST) کے لیے اور سات درج فہرست ذاتوں (SC) کے لیے مخصوص ہیں۔ کل رائے دہندگان کی تعداد 87.09 لاکھ ہے، جس میں 44.46 لاکھ مرد، 42.62 لاکھ خواتین، 169 خواجہ سرا، 82،590 معذور افراد، 73،943 انتہائی بزرگ شہری، 2،660 صد سالہ، 76،092 سروس الیکٹر، اور 3.71 لاکھ پہلی بار ووٹ ڈالنے والے شامل ہیں۔
جموں و کشمیر میں دس سال کے وقفے کے بعد انتخابات ہوں گے، جیسا کہ آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوا تھا۔ (ایجنسیاں)