سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ مرکز کو اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور معاملے کی مکمل جانچ کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا لوگوں کو منتخبہ امیدواروں سے سوالات پوچھنے کا حق ہے جبکہ میڈیا بھی ہماری غلطیوں کو اجاگرکر ے جس کے لئے میڈیا کو مکمل آزادی ہے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ اڈانی گروپ سے متعلق معاملے کے بارے میں ان کے پاس زیادہ معلومات نہیں ہیں، لیکن پہلے بھی غلط کام کرنے کے الزامات لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا مجھے امید ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے گی اور اس کی مکمل تحقیقات کرے گی،“ عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا۔ارب پتی صنعت کار پر امریکی استغاثہ نے شمسی توانائی کے معاہدوں کے لیے سازگار شرائط کے بدلے بھارتی حکام کو 250 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 2100کروڑ روپے) سے زیادہ کی رشوت دینے کی اسکیم کا حصہ بننے کا الزام عائد کیا ہے۔استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ یہ امریکی بینکوں اور سرمایہ کاروں سے چھپایا گیا تھا جن سے اڈانی گروپ نے اس پروجیکٹ کے لیے اربوں ڈالر اکٹھے کیے تھے۔ امریکی قانون غیر ملکی بدعنوانی کے الزامات کی پیروی کرنے کی اجازت دیتا ہے اگر ان میں امریکی سرمایہ کاروں یا مارکیٹوں سے کچھ خاص روابط شامل ہوں۔تاہم اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ان کی پارٹی کے رکن اسمبلی آغا روح اللہ مہدی کے ریزرویشن پر نظرثانی کے لیے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عبداللہ نے کہا کہ ”یہ اچھی بات ہے کہ لوک سبھا کے رکن لوگوں کے مسائل اٹھا رہے ہیں۔حکومت کا کام عوام کے تمام مسائل کو سامنے لانا ہے۔ ”گنڈراج“ ختم ہو گیا۔ ہم لوگوں کے سامنے جوابدہ ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیں ووٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا آپ یعنی میڈیا بھی ہماری کمزیوں کو اجاگر کریں آپ آزاد ہے آپ بھی کچھ سال تک نہیں لکھ سکتے تھے۔