سری نگر/یکم دسمبر2024ئ نیشنل جوڈیشل اکیڈیمی بھوپال کے زیر اہتمام اور جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اور جموں و کشمیر جوڈیشل اکیڈمی کے اشتراک سے عدالتی دستاویزات کے موضوع پر دو روزہ نارتھ زون ۔I علاقائی کانفرنس آج ایس کے آئی سی سی سری نگر میں اِختتام پذیر ہوئی۔دو روزہ نارتھ زون ریجنل کانفرنس کے دوسرے ۔I دوتکنیکی سیشن منعقد ہوئے ۔دِن کے پہلے تکنیکی سیشن میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج جسٹس راجیش بندل کے ساتھ کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس اے محمد مشتاق سیشن کے ریسورس پرسنوں نے اِی۔ کورٹس پروجیکٹ پر تبادلہ خیال کیا اور ڈیجیٹل کی حکمت عملیوں پر زور دیا۔جج جسٹس راجیش بندل نے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ ناکافی آلات اور بنیادی ڈھانچہ مستقل مسائل ہیں جو تمام عدالتی شراکت داروں بشمول ججوں، وکلا¿ اور مدعیان کو متاثر کرتے ہیں۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ تین بنیادی شراکت دار۔ ججوں، وکلا¿ اور قانونی چارہ جوئی کے لئے مضبوط اندرونی قواعد و ضوابط پر غور کرنا ضروری ہے۔ اسے آلات اور تکنیکی بنیادی ڈھانچے تک غیر مساوی رَسائی، بینڈوتھ اور کنکٹویٹی سے متعلق مسائل اور ٹیکنالوجی کے ساتھ مہارت اور واقفیت کی مختلف سطحوں کو حل کرنا چاہیے تاکہ اِنصاف کی فراہمی اِصطلاح کے حقیقی معنوں میں مساوی ہو۔