سید اعجاز
سرینگر//کشمیر میں منشیات کی لعنت کے خلاف ایک جارحانہ کریک ڈاو¿ن میں، پولیس نے منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور خطے میں غیر قانونی کار باراور استعمال کو ختم کرنے کے لیے ایک مشن موڈ آپریشن شروع کیا ہے جس کا سماجی سطح پر بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پچھلے 2 سالوں میں کی گئی کارروائی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے، انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر، وی کے بھدری نے انکشاف کیا کہ نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹنس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت منشیات سے متعلق جرائم میں 2000مقدمات درج کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں اس میں ملوث 3200 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد منشیات مہم کے ایک حصے کے طور پر، منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک 40 کروڑ روپے کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں، اور تقریباً 8ہزار کنال غیر قانونی طور پر کاشت کی گئی اراضی کو تلف کر دیا گیا ہے۔ حالیہ پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، آئی جی پی نے کہا کہ پچھلے دو مہینوں میں 7سے 8کروڑ روپے کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں۔آئی جی پی نے عوام پر زور دیا کہ وہ وادی میں منشیات کی بڑھتی ہوئی لعنت کو ختم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ مسئلہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔ منشیات کے خلاف ہماری لڑائی میں کمیونٹی کی شرکت بہت ضروری ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں پولیس کی منشیات مخالف مہم بڑے پیمانے پر جاری ہے جس کو زبردست انداز میں سراہا جا رہا ہے ۔