سری نگر:۰۱، جنوری: : سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے اعلیٰ عہدیداروں سے منسلک غیر متناسب اثاثوںکے ایک معاملے میں انسداد بدعنوانی بیوروACBنے بدھ کے روز سری نگر اور پلوامہ اضلاع میں 6 مقامات پر وسیع پیمانے پر چھاپے مارے ۔جے کے این ایس کوباوثوق ذرائع نے بتایا کہ چھاپوں میں سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف فائنانشل آفیسرساجد یوسف بٹ اور ایگزیکٹو انجینئر ظہور احمد کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ مالی بے ضابطگیوں اور آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ اثاثے جمع کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر شالٹینگ سری نگر اور ٹاکنواری کے علاقوں سمیت متعدد رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے۔معلوم ہواکہ انسداد بدعنوانی بیورو ACBنے سری نگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ ( SSCL) کے اعلیٰ عہدیداروں کےخلاف2 مقدمات درج کئے ہیں، اعلیٰ عہدیداروں پر ان کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ اثاثے رکھنے اور شاہانہ طرز زندگی گزارنے کا الزام لگایا ہے۔جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسداد بدعنوانی بیوروACBحکام نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت ساجد یوسف بٹ چیف فائنانشل آفیسر (CFO) اور ظہور احمد ڈار، ایگزیکٹو انجینئر کے طور پر کی گئی ہے۔ACBحکام کے مطابق دونوں اہلکاروں نے بدعنوانی کے ذریعے دولت جمع کی ہے۔ایس ایس سی ایل کے چیف فائنانشل اآفیسرساجد یوسف بٹ مبینہ طور پر رام باغ، سری نگر میں ایک تجارتی جائیداد کے مالک ہیں اور ان کے متعدد بینک اکاو ¿نٹس ہیں جن میں مشکوک لین دین ہے۔ ان پر اپنی جائز آمدنی سے زیادہ اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساجد یوسف بٹ کےخلاف بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 کے تحت ایف آئی آر نمبر01/2025کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اسی طرح ایس ایس سی ایل کے ایگزیکٹو انجینئرظہور احمد ڈار کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شالٹینگ سری نگر میں ایک پرتعیش کثیر المنزلہ مکان کے مالک ہیں، جو ایک سیڈان کار ہے، اور اس کے اور اس کی شریک حیات کے کھاتوں میں مشکوک بینک ٹرانزیکشنز ہیں۔ انسداد بدعنوانی بیوروACBن کو اس کے نام پر بے نامی جائیدادوں اور فکسڈ ڈپازٹ کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ اس کیخلاف بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 کے تحت ایک الگ ایف آئی آر نمبر 02/2025 درج کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا، فی الحال ملزم سے متعلق سات مقامات پر تلاشی لی جارہی ہے، اور تفتیش جاری ہے۔