سرینگر// : جموں و کشمیر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وشیش پال مہاجن نے جمعہ کو کہا کہ سری نگر میں جدید ترین ڈرائیونگ ٹیسٹنگ سہولیات قائم کرنے کے منصوبے جاری ہیں، جو جموں کے ماڈل کے مطابق ہیں۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق یہاں سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مہاجن نے کہا کہ سری نگر میں جموں کی طرح جدید ترین ڈرائیونگ ٹیسٹنگ سہولیات متعارف کرانے کے منصوبے جاری ہیں جو ڈرائیور کی بہتر تشخیص کو یقینی بنائے گی اور سڑک کی حفاظت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔حال ہی میں شروع کی گئی ٹرانسپورٹ سبسڈی اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں، خاص طور پر بسوں، میٹاڈرز اور منی بسوں کو مرحلہ وار ختم کرنا ہے۔ "گاڑیوں کے مالکان کو اپنی پرانی گاڑیوں کو اسکریپ کرنے، چیسس کاٹنا، اور موٹر وہیکل بورڈ سے تصدیق کروانے کی ضرورت ہے۔ایک بار مکمل ہو جانے کے بعد، وہ گاڑی کی قیمت کا 16% یا 5 لاکھ، جو بھی کم ہو، سبسڈی کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو اب تک کشمیر میں تقریباً 35 اور جموں میں 100 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس پروگرام میں پرانی گاڑیوں کو تبدیل کریں جو سب کے لیے خطرہ ہیں۔”ٹرانسپورٹ کمشنر نے کہا کہ جاری روڈ سیفٹی مہینے کے دوران ڈرائیونگ کا ایک محفوظ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مہاجن نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں دفتر سنبھالنے کے بعد سے کشمیر میں موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج کا جائزہ لیا ہے۔ "ہم نے روڈ سیفٹی کے کئی اقدامات شروع کیے ہیں اور ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ ڈرائیوروں کو سیٹ بیلٹ اور ہیلمٹ پہننے جیسے بنیادی حفاظتی اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔ "اگر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو ہم سخت کارروائی کریں گے، جیسے لائسنس کی منسوخی یا گاڑی ضبط کرنا۔ ہم عوامی تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے،“ انہوں نے مزید کہا۔انہوں نے کہا کہ والدین کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے بچے ذمہ دار ڈرائیور ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”اگر کوئی لاپرواہی سے ڈرائیونگ یا اسٹنٹ کرنے میں ملوث ہے تو ہم جانوں کو خطرے میں ڈالنے سے روکنے کے لیے سختی سے کام کریں گے۔“