سرینگر//جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے بہی باگ علاقے میں ملی ٹینٹوں نے ایک سابق فوجی اہلکار کے گھر میں داخل ہو کر افراد خانہ پر اندھا دھمند فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں سابق فوجی اور ان کے بیٹے اور اہلیہ شدید زخمی ہوئے جہاں بعد میں اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھی واقعے کے بعد فوج اور پولیس نے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش تیز کر دی ہے ۔ادھر واقعے پر ایل جی منوج سنہا،جموںو کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے شدید الفاظ میں مزمت کر کے افراد خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت اور اظہار یکجہتی کی ہے کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں پیر کے روزدن کے دو بجے کے قریب بہی باغ علاقے میں نا معلوم ملی ٹینٹ سابق فوجی اہلکار منظور احمدوگے ولدغلام حسن وگے کے گھر میں دن کے اجالے میں داخل ہوئے اور اندر داخل ہونے کے ساتھ ہی منظور احمداندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سابق فوجی اہلکاران کی اہلیہ اور بیٹی گولی لگنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔اس دوران افر تفری پھیل گئی جبکہ افرا تفری کے اس االم میں لوگوں نے تینوں زخمی افراد کو فوری طورجی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا ہے جہاں بعد میں منظور احمد وگے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا ہے ۔ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ مہلوک اہلکار کی اہلیہ اور بیٹی کی حالت مستحکم ہے جہاں دونوں زیر علاج ہے ۔بتایا جاتا ہے حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔اس واقعے کے بعدعلاقے میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ادھر واقعے پر جموںو کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے شدید الفاظ میں مزمت کر کے افراد خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت اور اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے جس میں ایک سابق فوجی کی موت ہو گئی تھی، جبکہ ان کے خاندان کے دو دیگر افراد بھی زخمی ہو گئے تھے۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ اس طرح کے گھناو¿نے تشدد کی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس کو لے کر، چیف منسٹر کے دفتر، جموں و کشمیر نے کہا: "کلگام میں سابق فوجی منظور احمد واگے صاحب کے المناک قتل پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت، اور ان کی زخمی بیوی اور بیٹی کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں۔ اس طرح کے گھناو¿نے تشدد کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔ امن اور انصاف کا بول بالا ہو۔”کولگام میں سابق فوجی منظور احمد واگے صاحب کے المناک قتل پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت، اور ان کی زخمی بیوی اور بیٹی کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں۔ اس طرح کے گھناو¿نے تشدد کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔