راجوری/یکممئی2025ئنائب وزیرا علیٰ سریندر کمار چودھری نے حکومت کی عوامی سطح پر مو¿ثر رسائی اور جوابدہ اِنتظامیہ کے عزم کے تحت آج نوشہرہ ڈویژن کی پنچایت چوکیاں اور پنچایت کلسیاں میں عوامی رَسائی کیمپ کا اِنعقاد کیا۔ اِس پروگرام کا مقصد عوام سے براہ راست رابطہ قائم کرنا اور ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنا تھا۔ عوامی دربار میں مقامی لوگوںنے متعدد اہم مسائل اُجاگرکئے جن میں سڑکوں کی میکڈمائزیشن، سرکاری اِداروں میں عملے کی کمی، صحت نگہداشت کے ناکافی بنیادی ڈھانچہ اور پانی کی مسلسل قلت شامل ہیں۔ ایک اہم مطالبہ پنچایت چوکیاں میں ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر (پی ایچ سی) کے قیام کا بھی تھا۔دیگر مسائل میں سرحدی بنکروں اور آنگن واڑی مراکز کی تعداد میں اضافہ، گورنمنٹ مڈل سکول چوکیاں کی خستہ حال عمارت کی مرمت، لنگر رانا روڈ سے گھڑی لنک روڈ کی تعمیر، بجلی کا کم وولٹیج کے مسائل اور جی ایم سی جھنگڑ اور جی ایم ایس سریا کی اَپ گریڈیشن شامل ہیں۔نائب وزیراعلیٰ نے تمام شکایات کو بغور سنا اور لوگوں کو یقین دِلایا کہ ان کے حقیقی مسائل کو مقررہ وقت میں حل کیا جائے گا۔ اُنہوں نے فوری اور مربوط کارروائی کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ فوری ازالے کے لئے اقدامات کریں۔اُنہوں نے جل جیون مشن کی عمل آوری کا جائزہ لیتے ہوئے کام کی سست رفتاری پر تشویش کا اِظہار کیا اور اَفسران کو منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت دی تاکہ عوام کو بروقت فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے بجلی کے مسائل کے سلسلے میں محکمہ بجلی (پی ڈِی ڈِی) کو ہدایت دی کہ بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اِصلاحی اقدامات کئے جائیں۔
نائب وزیر اعلیٰ نے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی، متاثرہ کنبوںسے گہری ہمدردی اوریکجہتی کا اِظہار کیا اور جموںوکشمیر یوٹی میں امن و امان کے قیام کے لئے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
اِس موقعہ پر نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے اِستفادہ کنندگان میں لیبر کارڈ بھی تقسیم کئے جو حکومت کے فلاحی اور شمولیتی جذبے کا مظہر ہے۔
عوامی رسائی پروگرام میں اے ڈِی سی نوشہرہ پریتم لال تھاپا، پی او آئی سی ڈِی ایس فرید کوہلی،اے سی پی شیراز چوہان، سی اے ایچ او ڈاکٹر خالد حسین، اے ایل سی پردیوت گپتا، اے ڈی ایف سی ایس اینڈ سی اے روہت کمار،ایگزن پی ڈِی ڈِی راجوری محمد رشید، ایگزن پی ڈبلیو ڈِی ( آر اینڈ بی ) سردار خان، ایگزن پی ایم جی ایس وائی راجوری شاہد مصطفی اورآر اِی ڈبلیو ظہیر خان بھی موجود تھے۔