سید اعجاز
ترال//سب ضلع ترال کے دھرم گنڈ علاقے میں گزشتہ شام سکھ فرقے کے ایک نوجوان سرجیت سنگھ ولد فوجا سنگھ ساکن دھرم گنڈ کی گھر سے ڈیڈ کلو میٹر دو ایک درخت کی ساتھ لٹکی لاش پولیس نے برآمد کر لی گئی۔اس واقعے کے بعد لوگوں میں تشویش کی لہر دوڈ گئی۔پولیس نے شام کے وقت ہی لاش کو اپنی تحویل میں لینے کے بعدطبی اور قانونی لوازمات پوارے کر کے لاش کو آخری رسومات کے لئے لواحقین کو سونپ دی ۔اس دوران سب ضلع ترال کے ساتھ ساتھ باقی کچھ علاقوں سے تعلق رکھنے والے فرقے کے لوگوں نے منگل کی صبح گاﺅں میں پہنچ کر ترال ستورہ رروڑ پر بیٹھ کر احتجاجی دھرنا دیا ۔احتجاج میں شامل لوگ واقعے کی باریک بینی سے جانچ اور ملوث افراد کی نشان دہی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔احتجاجی میں شامل گردوارہ پر بندک کمیٹی پلوامہ کے زمہداروں کا کہنا تھا کہ یہ واردات قتل ہے خود کشی نہیں ہے انہوں نے بتایا مزکورہ نوجوان کے بارے میں نہ ہی سکھ اور نا ہی مسلمانوں کو کوئی شکوہ تھا بلکہ مل کرسب کہہ رہے ہیں کہ وہ مالی اعتبار سے کمزور ضرور تھالیکن ایک شریف نوجوان تھا ۔انہوں نے کہا لاش ایک معمولی شاخ کے ساتھ لٹکی تھی جہاں پیر زمین پر ہی تھے۔انہوں نے بتایا اگر یہ خود کشی ہوتی تو ایک بازوکیسے ٹوٹ جاتی ۔؟سکھ فرقے کے لوگوں نے سیول انتظامیہ کی جانب سے صبح تک کنبے کے پاس نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔اس دوران بعد میں یہاں ایم ایل اے ترال رفیق احمد نائیک ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال ساجد یحیٰ نقاش،بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اوتار سنگھ ترالی،ایس ایچ او ترال جائے واقعہ پر پہنچ کر احتجاجی لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ متاثرہ کنبے کو مدد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے لوگوںکو یقین دلایا کہ واقعے کے حوالے سے پہلے ہی کیس درج کر لیا گیا ہے اور جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔اس کیس کے حوالے سے ایس ایچ او ترال تنویر جہانگیر نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد ہی انہوں نے لاش کو اپنی تحویل میں لیا اورطبی وقانونی لوازمات کو پوار کرنے کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس کیس کو ہر زاویہ سے پولیس تحقیقات کر رہے انہوں نے بتایا ہمیں رپوٹ آنے تک انتظار کرنا ہوگا۔