سری نگر:۴۲،نومبر:جے کے این ایس : جموں وکشمیر پولیس نے صحافیوںکوآن لائن دی گئی دھمکی کے کیس کی تحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے جمعرات کو کشمیرمیں کم ازکم7مقامات پر چھاپے مارے اوروہاں تلاشی لینے کیساتھ ساتھ کچھ افراد سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی جبکہ اس دوران کچھ افراد کوپوچھ تاچھ کی غرض سے حراست میں لینے کی اطلاع بھی ہے ۔یادرہے اسے پہلے پولیس نے پولیس اسٹیشن شیرگڑھی سری نگر میں درج کیس کے سلسلے میں19 نومبر کو وادی کے 12 مقامات پر تلاشی لی۔جے کے این ایس کے مطابق پولیس نے جمعرات کو وادی میں مقیم صحافیوں کو حال ہی میں دی گئی مبینہ آن لائن دھمکی کے سلسلے میںسری نگر، پلوامہ اور بڈگام اضلاع میں کم از کم 7 مقامات پر چھاپے مارے۔پولیس حکام نے بتایاکہ جن افراد کے گھروں اوردفاتر کی تلاشی لی گئی، ان میں سرینگر میں صحافی شوکت احمد موٹا،ایڈووکیٹ خاکسار ندیب عدنان ، پانپور میں حاجی حیات کا گھر اور سری نگر میں دفتر (کشمیر ریڈر)، بڈگام میں اشفاق ریشی، آصف ڈار (بیرون ملک مقیم) اور ثاقب حسین مغلو سری نگر بھی شامل ہیں ۔پولیس نے کہا کہ جمعرات کوعمل میں لائی گئی تلاشیاں19نومبر کوڈالے گئے چھاپوں کے دوران ملے کچھ سراغوں کی بناءپر عمل میں لائی گئیں۔ ایک پولیس افسرکاحوالہ دیتے ہوئے ایک میڈیا رپورٹ میں مزیدبتایاگیا کہ جمعرات کوڈالے گئے چھاپوںکے دوران کچھ کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔انہوںنے نے کہا کہ جن لوگوں کے گھروں کی تلاشی پہلے مرحلے میں لی گئی تھی، انہیں روزانہ جانچ وپوچھ تاچھ کے لئے بلایا جا رہا ہے۔یادرہے صحافیوںکوآن لائن دی گئی دھمکی کامعاملہ سامنے آنے کے بعدپولیس نے تھانہ اسٹیشن شیر گڑھی سری نگر میں درج کیس کے سلسلے میں19 نومبر کو وادی کے12 مقامات پر تلاشی لی۔