سری نگر30 نومبروادی کشمیر کے بالائی ومیدانی علاقوں میں برف باری اور شدید بارشیں ہوئی ہے کس کی وجہ سے یہاں سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کئی علاقوں میں رابط سڑکوں پر بارشوں کا پانی جمع ہوا تھا جس کی وجہ سے راہ گیروں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ادھر تاریخی مغل روڑ پر شدید برف باری کے بعدشاہراہ کو آمد رفت کے لئے بند کر دیا گیا ہے محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ سے باضابط طور موسم میں تبدیلی آئے گی اور یکم دسمبر سے ہلکی تبدیلوں کے ساتھ 10دسمبر تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں رک رک کر بارشوں کا سلسلہ دن کے تین بجے تک جاری رہا ہے ۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں جمعرات کو بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔اس دوران جمعرات کو دن کے تین بجے کے قریب میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی جبکہ پہاڑی و بالائی علاقوں میں اچھی خاصی برف باری ہوئی ہے ۔بعد دو پہر یہ سلسلہ تھم گیا ہے تاہم موسم ابر آلود رہا ہے ۔ادھرجنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر تازہ برف باری کے باعث جمعرات کو ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی۔تاہم وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق برف جمع ہونے کے باعث تاریخی مغل روڈ پر جمعرات کو ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔انہوں نے کہا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک حسب معمول جاری ہے۔سری نگر- لیہہ شاہراہ کے متعلق ٹریفک حکام کا کہنا تھا: ‘اس شاہراہ پر برف جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک کو چلنے کی ابھی اجازت نہیں دی گئی ہے’۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ کو صاف کرنے کا کام جاری ہے اور بیکن کی طرف سے گرین سگنل موصول ہوتے ہی اس پر ٹریفک بحال کیا جائے گا۔بتادیں کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر کے میدانی علاقوں میں ر رک کر بارشوں جبکہ پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔دریں اثنا مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے وادی کے شبانہ درجہ حرارت میں مزید بہتری ریکارڈ ہوئی ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 5.3ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کا ترجمان نے نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں 10 دسمبر تک موسم ابر آلود مگر خشک رہنے کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وادی میں یکم اور 2 دسمبر کو موسم جزوی یا کلی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے جبکہ 3دسمبر کو موسم کلی طور ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔موصوف ترجمان نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں 4 سے10 دسمبر تک موسم کبھی جزوی تو کبھی کلی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں یکم دسمبر تک شبانہ درجہ حرارت میں بہتری درج ہونے کا امکان ہے تاہم بعد ازاں اس میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوسکتی ہے۔
سوشل میڈیا پراشتعال انگیز مواد اپلوڈ یا شیر کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی :ڈی جی پی
پولیس کا فرض ہے کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی نبی (ص) کی توہین کی کوشش نہ کرے۔آر آرسیوین
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس جموںو کشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوین نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کا ویڈیو ،ٹکسٹ اور آڈیوز جو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے ،امن وقانون کی صوتحال میں خلل ڈالنے کا باعث بن رہا ہے اس پوسٹ کرنے والے کو سخت قانونی کارروائی کاسامنا کرنا پڑے گا ۔ڈی جی پی نے بتایا پوسٹ کرنے والے کے خلاف کارروائی ہوگی ہی ہوگی لیکن شیر کرنے والے کو بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق جموں میں جمعرات کو میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس کسی بھی شر پسند عنصر کو کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔انہوں نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت ایک ایسا قانون لایا جائے گا جس کے تحت سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے قابل اعتراض مواد ویڈیوز، آڈیوز جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانے، امن و قانون کی صورتحال میں خلل ڈالنے اور دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کو فروغ دینے کے باعث ہوں، کے خلاف تحت قانون سخت کارروائی انجام دی جائے گی’۔سیوین نے کہا کہ ایسے مواد کو شیئر کرنے والے کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گااور اس قانون کے تحت ایسے پوسٹ کو شیر کرنا بھی قانوناً جرم بن جائے گا ۔ انہوںنے بتایا کہ اگر کوئی کہے میں بے گناہ ہوں کسی نے بیج دیا ہے میں کیا کروں میں نہیں چاہتا تھا کہ یہ میرے فون میں آئے تو وہ شخص فوری طور پولیس تھانے میں اس بارے میں شکایت کریں اور آپ اس کارروائی سے باہر جائیں گے ۔انہوں نے بتایا ان سب چیزوں کو ہوسٹ اور شیر کرنے والے کو قانونی کارروائی ہوگی اور اس طرح سے ہم انہیں عدالت تک پہنچا سکتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی خود ایسے پوسٹ کو شیئر کرے گا تو اس کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی کیونکہ ایسا کرنے سے لوگوں کے دل مجروح ہوجاتے ہیں اور امن و قانون کی صورتحال میں خلل پڑ جاتا ہے۔جموںو کشمیر پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ‘جموں وکشمیر پولیس کسی بھی شر پسند عنصر کو کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم عوام س گذارش کرتے ہیں کہ وہ شر پسندوں کے مکروہ عزائم سے باخبر رہیں اور پولیس کو اپنی ذامہ داری نبھانے کے لئے تعاون فراہم کریں’۔ڈی جی پی نے کہا، ”اس شخص کو ایسی ویڈیو یا متن کی گردش کا حصہ نہیں بننا چاہیے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہوا دے اور امن میں خلل ڈالے۔“ اس سوال پر کہ کیا ایسی سیاسی جماعتوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی جو مبینہ طور پر بدامنی پھیلانا چاہتی ہیں، ڈی جی پی نے کہا: "جموں و کشمیر پولیس قانون کی محافظ ہے۔ قانون کے اس لحاظ سے چلیں گے کہ اگر کوئی خاص عمل جان بوجھ کر بدنیتی کے ساتھ کیا گیا ہو جس سے جانی نقصان ہو،حملے، املاک کے نقصان کے ذمہ دار وہ (سیاسی رہنما) ہوں گے۔”انہوں نے کہا کہ پولیس پیغمبر اسلام (ص) کا احترام کرتی ہے اور اس کا فرض ہے کہ کسی کو بھی پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کی اجازت نہ دی جائے۔ کسی بھی عنصر کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے لیے کشمیر صدیوں سے ایک ساتھ جانا جاتا ہے۔ کسی کو بھی کسی مذہبی برادری کو نقصان پہنچانے یا اس کی بے عزتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔“ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آیا این آئی ٹی کے طالب علم کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈی جی پی نے کہا: "قانون اپنی مرضی کے مطابق کارروائی کرے گا۔”
جے اینڈ کے کوآپریٹو بینک میں 250 کروڑ کا غبن
ای ڈی نے6مقامات پر فراڈ سے متعلق تلاشی لی
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) فرضی ہاو¿سنگ سوسائٹی کے نام پر جموں وکشمیرکوآپریٹو بینک کے 250 کروڑ روپے سے زیادہ کے فراڈ سے متعلق تلاشی لی ہے اس دوران 6مقامات پر تلاشی لی ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ایک مختصر بیان میں، ای ڈی کے سری نگر دفتر نے کہا کہ چھ مقامات بشمول جے اینڈ کے کوآپریٹو بینک کے سابق چیئرپرسن کے گھر کی تلاشی لی ۔بیان میں کہا گیا ہے، "آج سری نگر ای ڈی آفس PMLA کے 17 کے تحت جموں و کشمیر (کوآپریٹو) بینک فراڈ سے متعلق فرضی سوسائٹی یعنی دریائے جہلم کوآپریٹو ہاو¿س بلڈنگ سوسائٹی کے نام پر 250کروڑ روپے سے زیادہ کے منی لانڈرنگ کیس میں تلاشی لے رہا ہے۔” .بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "کل 6 احاطے کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں اس وقت کے چیئرمین جے اینڈ کے (کوآپریٹو) بینک، سری نگر میں سوسائٹی کے ٹرسٹیز شامل ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اے سی بی نے پہلے ہی محمد شفیع ڈار، ہلال احمد میر (فرضی سوسائٹی کے چیئرمین) اور دیگر کے خلاف آئی پی سی اور بدعنوانی ایکٹ کی دفعات کے تحت جرم کرنے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل ہفتہ کو آل پارٹی اجلاس طلب کیا
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 4 دسمبر سے شروع ہوگا اور 22 دسمبر تک اس کی 15 نشستیں ہوں گی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے، حکومت نے ہفتہ کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں سیاسی جماعتوں کے فلور لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 4 دسمبر سے شروع ہوگا اور 22 دسمبر تک اس کی 15 نشستیں ہوں گی، جس کے دوران اس میں نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کے تین بلوں سمیت کلیدی مسودہ قانون پر غور کرنے کی توقع ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی ہفتہ کو میٹنگ کریں گے جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر تجارت پیوش گوئل سمیت سینئر لیڈروں کی شرکت متوقع ہے۔اس وقت پارلیمنٹ میں 37 بل زیر التوا ہیں جن میں سے 12 غور اور منظوری کے لیے اور سات بل متعارف کرانے، غور کرنے اور پاس کرنے کے لیے ہیں۔حکومت سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کی پہلی کھیپ پیش کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی مہوا موئترا کے خلاف "کیش فار استفسار” کے الزامات پر اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ سیشن کے دوران لوک سبھا میں پیش کی جائے گی۔پینل کی طرف سے تجویز کردہ اخراج کے عمل میں آنے سے پہلے ایوان کو رپورٹ کو اپنانا ہوگا۔اس کے علاوہ، تین کلیدی بل جو کہ تعزیرات ہند، ضابطہ فوجداری اور ثبوت ایکٹ کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، سیشن کے دوران زیر غور لائے جانے کا امکان ہے کیونکہ داخلہ کی قائمہ کمیٹی نے حال ہی میں تینوں رپورٹس کو پہلے ہی اپنا لیا ہے۔پارلیمنٹ میں زیر التواءایک اور اہم بل چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق ہے۔مانسون اجلاس میں پیش کیا گیا، حکومت نے اپوزیشن اور سابق چیف الیکشن کمشنروں کے احتجاج کے درمیان پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں اس کی منظوری کے لیے زور نہیں دیا تھا کیونکہ وہ CEC اور ECs کی حیثیت کو کابینہ کے برابر لانا چاہتی ہے۔ سیکرٹری اس وقت وہ سپریم کورٹ کے جج کا درجہ حاصل کر رہے ہیں۔
کپوارہ کے بالائی علاقوں میں جم کر برف باری
مژھل ،کیرن اور کرناہ کی سڑکیں آمد ورفت کے لئے بند ،میدانی علاقوں میں بارشیں ،خشک سردی کا زور ٹوٹ گیا
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس شمالی ضلع کپوارہ میں بدھ کی رات کو موسم نے کروٹ لی اور پورے ضلع میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ ضلع کے پہا ڑی علاقوں میں بارف باری ہونے کی اطلاع مو صول ہوئی ۔کپوارہ ضلع گزشتہ کئی روز سے سخت سردی کی لپیٹ میں آ گیا تھا تاہم تازہ بارشو ں کی وجہ سے خشک سردی کا زور ٹوٹ گیا ۔ضلع کے بالائی علاقوں میں جم کر برف باری ہوئی جس کی وجہ سے چوکی بل کرناہ ،میلیال کیرن ۔سرکلی مژھل اور جمہ گنڈ کی سڑکیں گا ڑیو ں کی آ مد ورفت کے لئے بند ہو گئی ہیں ۔اطلاعات کے مطابق کرناہ کی نستہ ژھن گلی (سادھنا ) پر 9انچ ،فرکیا ں گلی پر 8اور مژھل کی زیڈ گلی پر 6انچ برف جمع ہوئی تھی ۔بتایا جاتا ہے کہ برف باری کی وجہ سے سڑکیں بند ہونے کے نتیجے یہ سرحدی علاقے ضلع ہیڈ کواٹر سے کٹ کر رہ گئے ہیں ۔اس دروان ضلع کے میدانی علاقوں سے دن بھر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا ۔پورے ضلع کی ندی نالو ں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ۔
سبزی منڈی ہندوارہ میں آتشزدگی کی ورادت میں 6ڈھانچے تباہ ،ہزارو ں روپے کی سبزی اور میوہ جل کر خاکستر
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس /شمالی قصبہ ہندوارہ میں دوران شب آتشزدگی کی ایک تباہ کن واردات میں 6ڈھانچے خاکستر ہوئے جس کے نتیجے میں ہزارو ں روپے کی مالیت سبزی اور میوہ جل کر راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہوا ۔معلوم ہوا ہے کہ بدھ کی درمیانی رات کو سبزی منڈی ہندوارہ میں بھیانک آگ لگ گئی جس نے فوری طور متعدد ڈھانچو ںکو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔آگ لگنے کے بعد مقامی فائر برگیڈئر جائے واردات پر پہنچ گئی اور بچاﺅ کاروائی شروع کی تاہم اس واردات میں 6ڈھانچے مکمل طور جل کر خاکستر ہوئے جبکہ ان میں ہزارو ں روپے مالیت کی سبزی اور میوہ جات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا ۔متاثرہ سبزی فرشوں کا کہنا ہے کہ ان سب کچھ لٹ گیا کیونکہ وہ سبزی منڈی میں سبزی فرو خت کر کے اپنے کنبے کی پیٹ پالتے لیکن ان کے ڈھانچے آ گ کی وردات میں جل کر خاکستر ہوئے جس کی وجہ سے وہ سخت پریشان ہیں ۔ٹریڈرس فیڈریشن ہندوارہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ متا ثرہ سبزی فروشو ں کی باز آ باد کاری کے لئے فوری طور اقدامات اٹھائیں کیونکہ ان کے پاس اس کے سوا کچھ نہیں تھا جس سے وہ اپنے آمدن میںاضافہ کر سکے ۔
ضلع مجسٹریٹ کپوارہ کا تازہ فرمان ،خبر دار جو سوشل میڈیا کا غلطاستعمال نہ کریں
سری نگر30 نومبر ,کے این ایس /ضلع مجسٹریٹ کپوارہ آیوسی سدان نے سو شل میڈیا استعمال کرنے والے لوگو ں سے کہا کہ وہ اس کا غلط استعمال نہ کرے بلکہ باز رہیں کہیں ایسا نہ ہوا کہ انہیں سو شل میڈیا غلط استعمال کرنے والو ں کے خلاف کاروائی کرنی پڑے ۔انہو ں نے یہ حکم اس لئے جاری کیا کہ کچھ ملک دشمن عنا صر یا گروہ انٹر نیٹ پر سو شل میڈیا پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرے رہے ہیں اور دہشت گرو ں اور علحیدگی پسند تنظیمو ں کے اشتعال انگیز پیغامات اور پروپگنڈے کو شیئر کرکے ایک پروپگنڈہ پھیلاتے ہیں ۔حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسی سر گر میا ں اس مقص کے ساتھ جاری ہیں کہ دہشت گردو ں اور ان کے اقدامات کی تعریف کرنا ہے ۔اس کے علاوہ عام لوگو ں کو ڈرانا دہشت پھیلانا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ امن کو کسی بھی صورت میں بگاڑنے والو ں کے خلاف سخت کاروائی ہو گی کیونکہ ان ملک دشمن افراد یا گرہو ں کی جانب سے اس طرح کی کاروائیا ں ریاست کی سلامتی ،امن و مان کی بحالی کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے عوامی امن کو درہم برہم کرنے کا خدشہ ہے ۔ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ قومی افراد گرہو ں کا مقصد عام شہریو ں اور عوامی کارکنو ں کو ان کے قانونی فرائض کی ادائیگی سے خوف ذدہ کرنا ہے ۔آیوسی سدان نے کہا کہ دفعہ 144,1973CRPCکے تحت مجھے ضلع مجسٹریٹ کو عطا کردہ اختیارات کے استعمال میں ان لوگو ں کو متنبہ کیا جاتا ہے جو سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہیں اور ان لوگو ں کو بازہ رہنے کی تلقین کی جاتی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ یہ حکم نامہ فوری طور سے نا فذالعمل ہے ۔۔۔۔