سرینگر 19مئی جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور ترا ل کے علاوہ باقی متعدد دیہاتوں میںلوگوں کے مویشی جس میں بھڑ ،بکریاں،گائیں،بیل اور باقی جانور”موکھر اورلونگ“ فٹ اینڈ موتھ “ بیماری(ایف ایم ڈی) نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے جس کی وجہ سے کسان زبردست پریشانیوںمیں مبتلا ہے۔کیوں کہ ضلع میں ہزروں کی تعداد میںلوگوں کے پاس بھیڑ موجود ہے کسانوں نے اس حوالے سے متعلقہ محکمے سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے موثر اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پلوامہ کے نونگری، ببگام، وسورا اور علاقے کے کئی ملحقہ دیہاتوں سے اس وباءکی اطلاع ملی ہے۔جبکہ ترال کے کئی دیہات میں بھیڑوں کے ساتھ ساتھ بیل اور گائے بھی اس بیماری کی لپیٹ میں آ چکے ہیں ۔کسانوں نے بتایا کہ نو نگری اور ملحقہ دیہات میں اس وباءکی اطلاع 15 دن پہلے ملی تھی۔انہوں نے کہا کہ وائرل بیماری نے ان کے علاقے میں بہت سی بھیڑوں کو متاثر کیا ہے۔ایک شہری عادل نے کہا، "متاثرہ بھیڑ میں لنگڑانا، جسم کا زیادہ درجہ حرارت، سینگ اور کھر گرنا اور منہ سے جھاگ دار لعاب کا اخراج جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ سنگین صورتوں میں متاثرہ جانور بھوک میں کمی دکھاتا ہے اور چارہ لینا چھوڑ دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ متاثرہ جانوروں میں کوئی علامت بھی نہیں ہوتی اور وہ اچانک مر جاتے ہیں۔علاقے سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ’اس بیماری نے علاقے میں بہت سے بھیڑ کے بچوں میں موت کا سبب بنی ہے، اور اس بیماری نے بھیڑ پالنے والوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔لوگوں نے بتایا محکمہ کی جانب سے ویکسین ہر ساک فراہم کی جاتی تھی تاہم کہ گزشتہ دو سالوں سے انہیں متعلقہ محکمے کی جانب سے ویکسین فراہم نہیں کی گئی۔ادھر ترال کے مختلف علاقوں سے اس بیماری کے نمودار ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔کسانوں نے بتایا انہیں معلوم بیماری کا کیا سبب ہے لیکن انہوں نے بتایا بھیڑ اور بکریوں کے مُنہ میں چھالے نکلنا ،چکر آنا،اور کھانا نہ کھانے کی وجہ سے مویشی مرنے کو تیار ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں متعدد بھیڑ بکریوں کے علاوہ گائیں اور بیل بھی مر گئے ۔ڈسٹرکٹ آفیسر شیپ ہسبنڈری پلوامہ ڈاکٹر محمد اشرف نے بتایا کہ انہوں نے ہفتہ کی صبح متاثرہ علاقے میں ایک ٹیم بھیجی۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ میں تقریباً 1.80 لاکھ بھیڑیں ہیں اور انہیں فراہم کردہ ایف ایم ڈی ویکسین کی مقدار ضرورت سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہم نے اس مقدار کو استعمال کیا جو ہمیں فراہم کی گئی تھی،” انہوں نے مزید کہا کہ ایف ایم ڈی ویکسین شدہ بھیڑوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔انہوں نے بھیڑ پالنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ گھبرائیں نہیں اور ان کی پہلے سے جاری کردہ ایڈوائزری پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ بھیڑ پالنے والوں کو متاثرہ بھیڑوں کو الگ تھلگ کرنے، ان کے منہ اور پاو¿ں کو بورو گلسرین سے دھونے کی صلاح دی ہے خیال رہے گزشتہ چند سال کے دوران ضلع میں بے روز گار نوجوانوں کی جانب سے شیپ یونٹ کھولے گئے ہیں۔