مکہ مکرمہ :۱۶؍جون
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے آج اعلان کیا کہ اس سال 1445 ہجری کے دوران حجاج کرام کی کل تعداد 18 لاکھ 33 ہزار 164 رہی ہے۔ ان میں سے 16 لاکھ 11 ہزار 310 عازمین حج دنیا بھر کے ملکوں سے حج کرنے تشریف لائے تھے۔ ملکی حجاج کرام کی تعداد 2 لاکھ 21 ہزار 854 رہی۔ ان ملکی حجاج میں سعودی شہری اور سعودی رہائشی دونوں طرح کے افراد شامل ہیں۔العربیہ کے مطابق اتھارٹی نے رواں سال کے حج کے لیے اپنے اعدادوشمار کے نتائج میں عندیہ دیا ہے کہ اندرون و بیرون ملک مقیم عازمین حج کی مجموعی تعداد میں سے مرد عازمین حج کی تعداد 9 لاکھ 58 ہزار 137 رہی اور خواتین کی تعداد 8 لاکھ 75 ہزار 27 رہی۔مملکت کے باہر سے آنے والے عازمین حج میں سے عرب ملکوں سے آنے والے عازمین کا تناسب 22.3 فیصد رہا۔ ایشیائی ممالک سے 63.3 فیصد، افریقی ملکوں سے 22.3 فیصد اور یورپی، شمالی و جنوبی امریکہ و آسٹریلیا سے آنے والے حجاج کرام کی تعداد 3.2 فیصد تھی۔مملکت سے باہر سے آنے والے عازمین حج میں سے 15 لاکھ 46 ہزار345 ایئرپورٹس کے ذریعے پہنچے۔ 60 ہزار 251 حجاج کرام بری راستوں اور 4 ہزار 714 حجاج کرام بحری پورٹس سے سعودی عرب داخل ہوئے۔جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے 1445 ہجری یا 2024 عیسوی کے حج سیزن کے لیے شماریاتی اعداد و شمار اور اشارے جاری کرتے ہوئے انتظامی ریکارڈ کے اعداد و شمار پر انحصار کیا ہے۔واضح رہے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش وجذبے سے عید الاضحی منائی گئی۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اتوار کو سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں عید الاضحیٰ مذہبی جوش وجذبے سے منائی گئی اس موقع پر مسجد الحرام اور مسجد نبوی سمیت تمام مساجد میں حاجیوں سمیت ہزاروں افراد نے نمازعید ادا کی ۔عید الاضحی کے موقع پرامت مسلمہ کی سلامتی و ترقی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئی۔نماز عید کی ادائیگی کئے بعد فرزندان اسلام سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کے حضور جانوروں کی قربانی کررہے ہیں۔سعودی عرب، خلیجی ممالک، امریکا، یورپ، کینیڈا، ملائیشیا، اور انڈونیشیا سمیت دنیا کے کئی خطوں میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی ۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز عید کے اجتماعات ہوئے اور لاکھوں فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی۔ ان روح پرور اجتماعات میں امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات، بحرین ، کویت ، ترکی ، انڈونیشیا اور دیگرممالک میں بھی نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔نماز عید کے بعد سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانور قربان کیے گئے ۔ ادھراسرائیلی فوج کی جارحیت، بے جار رکاوٹوں اور پابندیوں کے باجود مسجد اقصیٰ تکبیرات سے گونج اُٹھi اور 40 ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اوّل میں داخل ہوکر عید الاضحیٰ کی نماز ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔عالمی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ میں عید الاضحیٰ کی نماز پڑھنے کے لیے آنے والے مسلمانوں پر حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں توڑ پھوڑ کی، نمازیوں کے شناختی کارڈز چیک کرکے ان کے ہراساں کیا، نمازیوں کی نقل و حرکت میں خلل ڈالا۔اسرائیلی فوجیوں نے ہزاروں فلسطینیوں کو عید کی نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جس سے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔اردن کے زیر انتظام مسجد اقصیٰ کی اسلامی وقف کے انچارج نے بتایا کہ اسرائیلی بندشوں اور ہزاروں افراد کو داخلے سے روکنے کے باوجود 40 ہزار سے زائد فلسطینی نمازِ عید ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔جن فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی فوج نے تشدد کا نشانہ بناکر مسجد اقصیٰ سے بیدخل کردیا تھا انھوں نے باہر صفیں بنالیں اور نماز ادا کی۔دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کے ملبے پر نماز عید ادا کی۔ اس موقع پر غزہ کے غیور عوام کا جذبہ دیدنی تھا۔