سری نگر :۳۲،جولائی : ج: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیرکو اقتصادی سروے پیش کرنے کے بعد آج یعنی منگل کوبھاجپا کی سربراہی والی قومی جمہوری اتحاد NDAسرکارکا پہلا سالانہ میزانیہ برائے مالی سال2024-25لوک سبھا میں پیش کیا ۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری میعاد کا پہلا بجٹ ہے۔ یہ خاتون وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کئے جانے والا لگاتار7 واں بجٹ ہے،اور یوںنرملا سیتا رمن نے سابق وزیر اعظم مرار جی دیسائی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جنہوں نے بطور وزیر خزانہ5 سالانہ بجٹ اور ایک عبوری بجٹ پیش کیا تھا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو اپنا ساتواں سیدھا بجٹ لوک سبھامیں پیش کیا جو 2047 تک ترقی یافتہ بھارت کیلئے ایک روڈ میپ تیار کرے گا، جس میں روزگار، ہنر مندی، زراعت اور مینوفیکچرنگ پر توجہ دی جائے گی۔مودی 3.0 کے تحت پہلا بجٹ ایک معاشی تصور کی تلاش کرتا ہے جو مالیاتی تدبر کو متوازن کرتا ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کا 2014 سے لگاتار 13 واں بجٹ ہے جس میں2 عبوری بجٹ بھی شامل ہے۔مرکزی بجٹ برائے مالی سال2024-25 دیہی معیشت کے لیے زیادہ مختص کے ذریعے کھپت کو سپورٹ کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، ٹیکس میں اصلاحات، بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھانا، مقامی مینوفیکچرنگ پر زور، نوکریوں اور ہنر کی تخلیق اور پیداوار سے منسلک ترغیبات (PLI) میں مزید محنت والے شعبوں کے لیے مختص میں اضافہ۔روزگار کے مواقع پیدا کرنے کےلئے وزیر خزانہ نے تین اسکیموں کا اعلان کیا۔حکومت روزگار پیدا کرنے کے لیے تین اسکیمیں قائم کرے گی۔وزیرخزانہ نے کہا کہ 2.1کروڑ نوجوانوں کو فائدہ پہنچانے کےلئے پہلی بار روزگار کی اسکیم پہلی بار کام کرنے والوں کےلئے اسکیم تمام شعبوں میں افرادی قوت میں نئے داخل ہونے والے تمام افراد کو ایک ماہ کی اجرت فراہم کرنے کے لیے۔لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہاکہ ہندوستان کے لوگوں نے وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے اور اسے تاریخی تیسری مدت کے لیے دوبارہ منتخب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم غریب کلیان انا یوجنا میں5 سال کی توسیع کی گئی ہے جس سے ملک کے80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔چونکہ مودی حکومت کی توجہ کاشتکار طبقہ ہے، وزیر خزانہ نے کہاکہ نئی109 زیادہ پیداوار دینے والی، آب و ہوا سے مزاحم اقسام کسانوں کو جاری کی جائیں گی۔ 2 سالوں میں ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کاشتکاری کی شروعات کی جائے گی۔ٹیکس میں نوکری پیشہ ملازمین کو راحت:وزیر خزانہ نے بجٹ میں نوکری پیشہ ملازمین کو بڑی راحت دی ہے۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت اب سالانہ 3 لاکھ روپئے تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔ 3 سے7 لاکھ پر5 فیصد ٹیکس، 7 سے10لاکھ پر10 فیصد ٹیکس،10 سے12لاکھ روپے تک 15 فیصد ٹیکس ، 15سے20 لاکھ روپئے پر30 فیصد ٹیکس اور 15 لاکھ روپئے سے اوپر کی کمائی پر30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ تک ٹی ڈی ایس کی تاخیر کو مجرمانہ قرار دینے کی تجویز:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اگلے 6مہینوں کے دوران کسٹم ڈیوٹی کے ڈھانچے کا ایک جامع جائزہ لیا جائے گا۔ ای کامرس پر ٹی ڈی ایس کی شرح کو0.1 فیصد تک کم کیا جائے گا۔ میں تجویز کرتی ہوں کہ خیراتی اداروں کے لیے دو ٹیکس چھوٹ کے نظام کو ایک میں ضم کیا جائے۔ ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ تک ٹی ڈی ایس کی تاخیر کو مجرمانہ قرار دیں۔کینسر کے مریضوں کےلئے راحت:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ، کینسر کے علاج کی تین ادویات بنیادی کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہوں گی۔انکم ٹیکس ایکٹ1961 کے جامع نظرثانی کا اعلان:اپنے بجٹ خطاب کے دوران، وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ، میں انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے جامع نظرثانی کا اعلان کرتی ہوں۔ اس سے تنازعات اور قانونی چارہ جوئی میں کمی آئے گی۔ اسے6 ماہ میں مکمل کرنے کی تجویز ہے۔تحقیق اور تجارتی پیمانے پر اختراعات کو فروغ دیا جائے گا:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ پاورنگ انوویشن، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ: بنیادی تحقیق اور پروٹو ٹائپ ڈیولپمنٹ کے لیے انوسندھن نیشنل ریسرچ فنڈ قائم کیا جائے گا۔ پرائیویٹ سیکٹر سے چلنے والی تحقیق اور تجارتی پیمانے پر اختراعات کو فروغ دینے کےلئے ایک لاکھ کروڑ روپے کا فنانسنگ پول بھی ہوگا۔موبائل فون چارجر سستا ہوگا:موبائل فون انڈسٹری کے بارے میں، وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ میں موبائل فونز اور موبائلPCBS اور موبائل چارجرز پر BCD کو 15 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش کرتی ہوں۔مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے مندر کی راہداریوں کو تیار کرنے پر توجہ دیں گے:وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا کہنا ہے کہ گیا میں وشنوپد مندر اور بودھ گیا میں مہابودھی مندر بہت زیادہ روحانی اہمیت کے حامل ہیں۔ ویشنو پد مندر کی راہداری اور مہابودھی مندر راہداری کی جامع ترقی کی حمایت کی جائے گی اور انہیں کامیاب کاشی،وشو ناتھ کوریڈور میں تبدیل کرنے کے لیے ماڈل بنایا جائے گا۔ عالمی سطح کے زائرین اور سیاحتی مقامات پر ہندوو ¿ں، بدھوں اور جینوں کے لیے بہت زیادہ اہمیت ہے۔ ہماری حکومت نالندہ کو ایک سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے ساتھ ساتھ نالندہ یونیورسٹی کو اس کے شاندار قد میں بحال کرنے میں تعاون کرے گی۔انفراسٹرکچر میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی:وزیر خزانہ نے کہا کہ مرکز نے پچھلے کچھ سالوں میں بنیادی ڈھانچے میں اہم سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ آئندہ5 سال تک جاری رہے گا۔ اس سال، میں نے سرمایہ خرچ کے لیے 11,11,111 کروڑ روپے فراہم کیے، جو کہ جی ڈی پی کا 3,4 فیصد ہے۔ ہم ریاستوں کو ان کی ترجیحات کی بنیاد پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مساوی پیمانے پر مدد فراہم کرنے کی ترغیب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فزیبلٹی گیپ فنانسنگ کے ذریعے انفراسٹرکچر میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا اور مارکیٹ بیسڈ فنانسنگ فریم ورک لایا جائے گا۔پی ایم آواس یوجنا،اربن 2.0 میں 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری:وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ شہری ہاو ¿سنگ: پی ایم آواس یوجنا-اربن2.0 کے تحت، ایک کروڑ غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کی رہائش کی ضروریات کو 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے پورا کیا جائے گا۔ اس میں اگلے5 سالوں میں 2.2 لاکھ کروڑ روپے مرکزی امداد شامل ہوگی۔ وزیراعظم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کے حوالے سے بڑا اعلان:مفت شمسی بجلی کی اسکیم پر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت چھتوں پر سولر پینل لگائے جائیں گے، جس کی وجہ سے ایک کروڑ خاندان 300 یونٹ تک بجلی حاصل کر سکیں گے۔ ہر ماہ مفت بجلی۔ یہ اسکیم اسے مزید فروغ دے گی۔زیادہ سٹیمپ ڈیوٹی کم کی جا سکتی ہے:نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہائی سٹیمپ ڈیوٹی کو کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے۔ اس اصلاحات کو شہری ترقیاتی منصوبوں کے لیے لازمی شرط بنایا جائے گا۔100 ہفتہ وار بازاروں کو فروغ دینے کا منصوبہ:وزیر خزانہ نے5 سالوں کے لیے 100 ہفتہ وار ہاٹ یا اسٹریٹ فوڈ ہب کی ترقی میں تعاون کے لیے اسکیم کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ سڑک پر کاروبار کررہے کاروباریوں کے لیے پی ایم سواندھی اسکیم کی بنیاد پر، ہم اگلے 5 سالوں میں منتخب شہروں میں 100 ہفتہ وار ہاٹوں کو فروغ دینے کی اسکیم بنا رہے ہیں۔وزیر خزانہ سیتا رمن نے تعلیمی قرض کیلئے بڑا اعلان کیا:تعلیمی قرضوں پر، وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت گھریلو اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے10 لاکھ روپے تک کے قرضوں کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی۔100کروڑ روپے تک گارنٹی فنڈ:مینوفیکچرنگ سیکٹر میں MSMEs کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیموں پر، نرملا سیتا رمن نے کہا کہMSMEs کو بغیر کسی گارنٹی اور ضمانت کے مشینری اور آلات خریدنے کےلئے مدتی قرض کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک نئی اسکیم شروع کی جائے گی۔ یہ گارنٹی فنڈ 100 کروڑ روپے تک کی گارنٹی فراہم کرے گا۔بجٹ میں زراعت کے لیے 1.52 لاکھ کروڑ روپے مختص:اس سال کے بجٹ میں زراعت کے فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ اس سال میں نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے1.52 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔حکومت روزگار سے متعلق 3 اسکیمیں شروع کرے گی:حکومت نے کہا کہ وہ روزگار سے متعلق تین اسکیمیں شروع کرے گی۔ 2024-25کے لیے مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت 30 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دلانے کے لیے ایک ماہ کا پی ایف (پراویڈنٹ فنڈ) کا حصہ دے کر ترغیب دے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ کام کرنے والی خواتین کے لیے ملک میں ہاسٹل بنائے جائیں گے تاکہ افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر، ڈومین ماہرین اور دیگر کو موسمیاتی لچکدار بیج تیار کرنے کے لیے فنڈز فراہم کرے گی۔پہلے سے موجود اسکیم منریگا (مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی) کا مقصد ہر گھر کے کم از کم ایک ممبر کو ایک خاص مالی سال میں100 دن کی اجرت کا روزگار فراہم کرنا ہے جس کے بالغ ممبران دستی مزدوری کرنا چاہتے ہیں۔روزگار سے متعلق3 اسکیموں کا اعلان:وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہماری حکومت وزیر اعظم پیکیج کے تحت روزگار سے متعلق تین اسکیمیں نافذ کرے گی۔ یہ EFPOمیں اندراج پر مبنی ہوں گے اور پہلی بار ملازمت کے متلاشیوں کو پہچاننے اور ملازمین کو مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ملازمتوں کے لیے درخواست دینے والے30 لاکھ نوجوانوں کو ایک ماہ کا پی ایف حصہ دے کر ان کی حوصلہ افزائی کرے گی۔بجٹ کا فوکس آندھرا پردیش پر:بجٹ میں آندھرا پردیش پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ امراوتی کو آندھرا پردیش کی راجدھانی بنانے کےلئے 15ہزارکروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔ سیتا رمن نے اعلان کیا کہ کثیر جہتی فنڈنگ ایجنسیوں سے فنڈز اکٹھے کیے جائیں گے اور مرکز کے ذریعے روانہ کیے جائیں گے۔تعلیم، روزگار اور ہنر کےلئے بجٹ میں 1.48 لاکھ کروڑ روپے کی تجویز: وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں روزگار، ہنر، ایم ایس ایم ای اور متوسط طبقے پر توجہ دی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال2025 کے بجٹ میں تعلیم، روزگار اور ہنر کے لیے 1.48 لاکھ کروڑ روپے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ فروری میں عبوری بجٹ میں اعلان کردہ مختلف اسکیموں پر عمل درآمد تاحال جاری ہے۔ لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے مودی کی قیادت والی حکومت پر اپنا اعتماد مضبوط کیا ہے اور اسے تیسری مدت کےلئے دوبارہ منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی مسلسل چمک رہی ہے، جبکہ عالمی معیشت اب بھی پالیسی غیر یقینی صورتحال کی گرفت میں ہے۔ نرملاسیتا رمن نے کہا کہ ملک کی افراط زر مستحکم ہے اور 4 فیصد کی طرف بڑھ رہی ہے