جمعہ, جون ۲۷, ۲۰۲۵
  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
ENGLISH NEWS
ePAPER
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
 EN 
No Result
View All Result
Home ٹاپ اسٹوری

وزیراعظم نریندر مودی’من کی بات‘ میں اونچی بات کرتے ہیں لیکن’کام کی بات‘ بھول جاتے ہیں

جموں وکشمیرکوریاستی درجے کی بحالی عوام کا جمہوری حق  بھاجپا نے بحال نہ کیا توہم یہ کریں گے،عوامی خواہشات کے منافی باہری لوگوں کا راج :راہول گاندھی

by Srinagar Mail
23/09/2024
A A
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

سری نگر،سرنکوٹ:۳۲، ستمبر:: کانگریس کے سینئر لیڈر اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پیرکے روزوزیر اعظم نریندر مودی پر ’من کی بات‘ کی بات کرنے اور’کام کی بات‘ کو بھول جانے پر طنز کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے نہ صرف درجہ چھین لیا گیا بلکہ اس کوUTبنادیاگیا ،اوراب لوگوں کی خواہشات کے خلاف جموں وکشمیرمیں باہر کے لوگوں کا راج ہے۔ راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی آواز بننے کا وعدہ کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس پارٹی کے جموں و کشمیرکوریاستی درجہ کی بحالی کےلئے بی جے پی کے زیر اقتدار مرکز پر دباو ¿ ڈالنے کے عزم کو دہرایا۔جے کے این ایس کے مطابق سری نگر کے سنٹرل شالٹینگ حلقے میں ایک زبردست ریلی سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو نہ صرف ریاست سے کم کر کے ایک یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا ہے بلکہ یہاں باہر والے براہ راست حکومت کررہے ہیں۔کانگریس رہنما کے بقول لیفٹیننٹ گورنر راجہ ہیں جو یہاں کے لوگوں کی خواہشات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ وہ نہیں جانتا کہ کیسے کام کرنا ہے۔انہوں نے اپنی من کی بات میں اونچی بات کرنے پر پی ایم مودی پر تنقید کی اورکہاکہ مودی کام کی بات کو بھول گئے۔راہول گاندھی نے کہاکہ کام کی بات کا مطلب ہے بے روزگاری کو دور کرنا اور جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرنا۔انہوںنے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ اب کوئی بھی وزیراعظم مودی کی من کی بات نہیں سنتا۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے کہا گیا تھا کہ مودی کا سینہ 56 انچ ہے۔ پہلے وہ سینہ سپر ہو کر بولتے تھے لیکن انڈیا کا اتحاد مودی کی نفسیات کو توڑنے میں کامیاب ہو گیا۔ مودی کا اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ وہ پہلے دنوں کے مودی ہیں۔راہول گاندھی کا کہناتھاکہ میں وزیراعظم مودی کو لوک سبھا میں بہت قریب سے دیکھتا ہوں جب لوگ انہیں ٹی وی پر دیکھتے ہیں۔ اس کا مزاج بدل گیا ہے اور چہرہ بھی بدل گیا ہے۔ اس کا کریڈٹ انڈیا اتحاد کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر نفرت پھیلاتے ہیں اور بھائی کو بھائی کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔کانگریس لیڈر کہاکہ بی جے پی نے پورے ملک میں نفرت پھیلا دی ہے۔ نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں بلکہ محبت سے کیا جاتا ہے۔راہل نے کہاکہ کنیا کماری سے کشمیر تک، وہ چارہزار کلومیٹر پیدل گئے۔ بی جے پی نے جہاں جہاں نفرت کی دکانیں کھولی تھیں ہم نے انہیں بند کرکے محبت کی دکانیں کھولیں۔ ہم ایسا ہی کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ریاست کے طور پر جموں و کشمیر کا درجہ گھٹا کر UT کیا گیا ہے۔ ہم نے یونین ٹریٹریوں کو ریاستوں میں تبدیل ہوتے دیکھا تھا۔راہول گاندھی نے مزید کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست کا درجہ جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر دوبارہ ایک ریاست بن جائے۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ یہ انتخابات سے پہلے ہو جائے لیکن بی جے پی نے ایسا نہیں کیا۔راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس بی جے پی پر ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے دباو ¿ بنائے گی۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں۔ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ ہم یہ کریں گے کیونکہ یہ آپ کا جمہوری حق ہے۔انہوںنے لوگوں سے کہاکہ جب بھی آپ کو میری ضرورت ہو، آپ کو مجھے صرف ایک حکم دینا ہوگا اور میں آپ کے سامنے حاضر ہوں گا۔راہول گاندھی نے کہاکہ میں آپ کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھاو ¿ں گا۔ تم جانتے ہو کہ میرا تم سے کیا خاص رشتہ ہے۔ مجھے اس کا تذکرہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔انہوںنے عوامی ریلی سے خطاب کے دوران کہاکہ میں پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر اوریہاں کے لوگوں کی آواز بنوں گا۔انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ریاست کی بحالی ہے۔ ہم ضمانت دیتے ہیں کہ اسے بحال کر دیا جائے گا۔ اگر بی جے پی آپ کو (انتخابات کے بعد) نہیں دیتی ہے تو ہم اسے بحال کرنے کو یقینی بنائیں گے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانا یہاں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کو یوٹی میں گھٹا کر آپ کا جمہوری حق چھین لیا گیا ہے۔ریلی کے مقام پر واقع اب ناکارہ HMT واچ فیکٹری کا حوالہ دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے ملک بھر میں ایسی کئی فیکٹریوں کو بند کر دیا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ مودی کی قیادت والی حکومت ملک کے صرف 25تاجروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے جبکہ عام لوگوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ25 لوگوں کے لیے اس نے 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ وہ غریبوں، کسانوں، مزدوروں، طلباء اور خواتین کے قرضے معاف نہیں کرتے۔انہوں نے ایک ناقص جی ایس ٹی لایا، اور نوٹ بندی کو متاثر کیا اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو بند کرنے پر مجبور کیا۔ نتیجہ یہ ہوا ہے کہ جموں و کشمیر سمیت ملک کے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔ ان کے پاس کالج اور یونیورسٹی کی ڈگریاں ہو سکتی ہیں، لیکن انہیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔ یہ نریندر مودی کا تحفہ ہے۔ یہ اس کی سیاست ہے۔اس سے پہلے سرنکوٹ پونچھ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہاکہ بی جے پی پر جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے دباو ¿ بنائیں گے، اگر وہ ناکام ہوئے تو ہم جانتے ہیں کہ اسے کیسے کرنا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ ہندوستانی اتحاد وزیر اعظم نریندر مودی کے اعتماد اور نفسیات کو متزلزل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے جیسا کہ دیر سے مودی کے چہرے سے ظاہر ہے۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس کی پہلی ترجیح ریاست کی بحالی کے لیے مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر دباو ¿ ڈالنا ہوگا اور اگر یہ ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جانتے ہیں کہ اسے کیسے کرنا ہے۔ سرنکوٹ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی پہلی ترجیح جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر دباو ¿ ڈالے گی۔ انہوں نے کہاکہ اگر وہ انتخابات کے بعد ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم یہ کریں گے اور ہم جانتے ہیں کہ اسے کیسے کرنا ہے۔لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی نے گجروں اور پہاڑیوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا۔راہول گاندھی نے کہا کہ ایک کمیونٹی کو دوسرے کے خلاف لڑنے کے لیے ریزرویشن دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے جو نفرت کو فروغ دیا جا رہا ہے اس کا مقابلہ صرف محبت سے کیا جا سکتا ہے۔ راہول نے کہا، ”یہ دو نظریات کے درمیان لڑائی ہے: ایک نفرت کو فروغ دینا اور دوسرا محبت کی دکانوں پر محبت کو فروغ دینا۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

کانگریس کے پاس جموںو کشمیر کے لئے ترقیاتی ایجنڈا موجود :کھرگے

Next Post

دفعہ370کی منسوخی کے بعد،جموں وکشمیر کے لوگ اپنی زمینوں اور ملازمتوں سے ہاتھ دھوبیٹھے

Related Posts

اگر ریاست کو بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے تو میں الگ ہو جاو¿ں گا۔ عمر عبداللہ

G7 سمٹ گلوبل ساؤتھ کیلئے اہم مسائل پر غور کرنے کا بہترین موقع ہے۔ مودی

آپریشن سندور نے ہندوستان کی سخت پالیسی کودنیاپر واضح کردیا

یوگا کو عالمی سطح پر مقبول بنانے کا سہرا وزیراعظم نریندر مودی کے سر:راجناتھ سنگھ

جموں و کشمیر بھر میں یوگا کا عالمی دن جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔

آئی جی پی کشمیرکی صدارت میں پولیس کنٹروم سرینگر میں اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ

آئی جی پی کشمیرکی صدارت میں پولیس کنٹروم سرینگر میں اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ

جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح

جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح

جموں کشمیر کے امن میں اب کوئی خلل نہیں ڈال سکتا ،6سے8ماہ میں اسمبلی چنائو ہونگے

’ہندوستانیوں کو نقصان پہنچانے والے سزا کو دعوت دیں گے:وزایر داخلہ امیت شاہ

Next Post
حدبندی کمیشن کا قیام غیر قانونی، مجوزہ رپورٹ لوگوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش،نیشنل کانفرنس اپنے اصول پر قائم: فاروق عبداللہ

دفعہ370کی منسوخی کے بعد،جموں وکشمیر کے لوگ اپنی زمینوں اور ملازمتوں سے ہاتھ دھوبیٹھے

اننت ۔ ناگ راجوری پارلیمانی نشست پر پولنگ شیڈول تبدی، اب ہوگی 25مئی کو ووٹنگ

جموں وکشمیرکی 90رُکنی اسمبلی کیلئے انتخابات 2024 کادوسرا مرحلہ

سری نگر،بڈگام اورگاندربل اضلاع کی15نشستوں پرسب کی نظریں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail