سری نگر:۰۳،ستمبر: : جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات2024کی 25دنوں تک جاری رہنے والی انتخابی مہم کے دوران الیکشن کمیشن کی کاررئیوں میں130 کروڑ روپے ضبط کیے گئے، جبکہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 23 افسران معطلی کے ساتھ خلاف ورزیوں کے1263 کیس درج کیے گئے۔جے کے این ایس کے مطابق جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات 2024 کےلئے ووٹنگ کے تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ منگل یکم اکتوبر کو ہوگی۔ اس کےلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات 2024 کے دوران ضابطہ اخلاق کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر 23 اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔نجی نیوز چینل ای ٹی وی بھارت کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کےساتھ ہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے تقریباً 130کروڑ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔ تین مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2024 کا آخری مرحلہ منگل کو ہے۔ اس کے لیے حفاظتی انتظامات سخت کر دئیے گئے ہیں۔ پولنگ عملے نے اپنے پولنگ مقامات پر جانا شروع کر دیا ہے۔ریاستی الیکشن کمیشن کے دفتر کے مطابق ایسے 20 ملازمین کا بھی تبادلہ کیا گیا ہے، جن کے خلاف سیاسی جماعت کے حق میں کام کرنے کی شکایات درج کی گئی تھیں۔ ان کے علاوہ کمیشن نےMCC کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی پر 6 کنٹریکٹ اور ایڈہاک ملازمین کو بھی ملازمت سے ہٹا دیا ہے۔دریں اثنا، الیکشن دفتر نے مزید بتایا کہ مختلف نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے کل130 کروڑ روپے ضبط کیے ہیں، جس میں محکمہ پولیس نے سب سے زیادہ 107.50 کروڑ روپے ضبط کیے ہیں۔ اس کے بعد سنٹرل گڈس اینڈ سروسز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے 9.88 کروڑ روپے، اسٹیٹ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے8.03 کروڑ روپے، نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے 2.06 کروڑ روپے، انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے 87 لاکھ روپے ضبط کیے اور ریاستی ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کے دوران اب تک 50 لاکھ روپے ضبط کیے ہیں۔ الیکشن آفس نے مزید انکشاف کیا کہ اب تک رپورٹ ہونے والی 1263 ایم سی سی خلاف ورزیوں میں سے 600 اسٹینڈز کو تحقیقات کے بعد بند کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف مناسب کارروائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران364 کیسز زیر تفتیش ہیں جنہیں بھی جلد حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امیدواروں، سیاسی جماعتوں، میڈیا ہاو ¿سز اور دیگر کے خلاف ایم سی سی کی خلاف ورزیوں پر اب بھی 115 نوٹس جاری ہیں۔ سی ای او نے کہا کہ نافذ کرنے والے اداروں نے منشیات، نقدی اور غیر قانونی شراب لے جانے کے سلسلے میں 32 ایف آئی آر بھی درج کی ہی