سری نگر:۰۳،ستمبر: : الیکشن کمیشن آف انڈیان جاری کئے جانے کے بعدجموں وکشمیرمیں 10سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہوا ،اور تین مراحل میں ہونے والے انتخابات کیلئے سیاسی سرگرمیوں یعنیشورشرابے سے بھرپور اور سازوآواز سے مزین انتخابی مہم 25دنوں تک جاری رہنے کے بعداتوار29ستمبرکی شام کو اختتام پذیر ہوئی ۔جے کے این ایس کے مطابق 18ستمبر کوپہلے مرحلے میں 24اور25ستمبر کو دوسرے مرحلے میں 26اسمبلی حلقوںمیں ہونے والی بالترتیب61اور56فیصد سے زیادہ پولنگ کے بعد اب سبھی لوگوںبشمول الیکشن کمیشن ،سیاسی جماعتوں اور اُمیدواروںکی توجہ تیسرے مرحلے میں 40اسمبلی نشستوں کیلئے ہونے والی ووٹنگ پرمرکوز ہے ،جسکے لئے سیکورٹی کیساتھ ساتھ تمام دیگر انتظامات پہلے ہی مکمل کئے گئے ہیں ۔آج یعنی یکم اکتوبر بروزمنگل وار کو تیسرے اورآخری مرحلے میں7اضلاع کے جن 40اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں ،اُن میں کشمیرکے16حلقے بشمول کرناہ، ترہگام، کپواڑہ، لولاب، ہندواڑہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد، اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہکریری، پٹن، سوناواری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) شامل ہے۔جموں ڈویڑن میں کے جن حلقوں میں آج انتخابات ہو رہے ہیں، اُن میں ادھم پور ویسٹ، ادھم پور ایسٹ، چنانی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسوہلی، جسروٹا، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، اور وجے پور، بشنہ (ایس سی)،سچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں ساو ¿تھ، بہو، جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ، جموں نارتھ، مارہ (ایس سی)، اکھنور (ایس سی) اور چھمب شامل ہیں۔جموں وکشمیرکے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کے پول نے کہا کہ تیسرے اورآخری مرحلے میں7اضلاع کے 39.18 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں۔کل39لاکھ18ہزار220 لاکھ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ ان میں سے20لاکھ9ہزار33مرد19لاکھ9ہزار130خواتین اور57 تیسری جنس ہیں۔اس مرحلے میں 18سے19 سال کی عمر کے ایک لاکھ94ہزار نوجوانوں کےساتھ ساتھ35,860 معذور افراداور 85 سال سے زیادہ عمر کے32,953 بزرگ ووٹرز بھی اس مرحلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔آج یعنی یکم اکتوبر بروزمنگل وار کو تیسرے اورآخری مرحلے میں کل 7 اضلاع یعنی کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، ادھم پور، سانبہ، کٹھوعہ اور جموں میں 5060 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت4 انتخابی عملہ تعینات ہوگا۔تیسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے مجموعی طور پر20 ہزار سے زائد پولنگ عملہ ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا۔خواتین کے زیر انتظام50 پولنگ بوتھ ہوں گے، جنہیں گلابی پولنگ سٹیشن کہا جاتا ہے، 43 پولنگ سٹیشن معذورافراد کے زیر انتظام اور40 پولنگ سٹیشن نوجوانوں کے زیر انتظام ہوں گے۔اس کے علاوہ، ماحولیاتی خدشات کے بارے میں پیغامات پھیلانے کے لیے 45 گرین پولنگ اسٹیشن اور 33 منفرد پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحد کے قریب29 پولنگ سٹیشن وہاں کے رہائشیوں کے لیے قائم ہیں۔تیسرے مرحلے میں مختلف جماعتوں کے اُمیدواروںاورآزاد امیدواروں سمیت کل 415 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ جموں میں، 24 سیٹوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، جب کہ شمالی کشمیر میں، 16 سیٹوں پر نیشنل کانفرنس،کانگریس اتحاد ، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اورعوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروںکے درمیان مقابلہ ہوگا۔ جن اہم سیاسی شخصیات کی قسمت آج الیکٹرانک ووٹنگ مشینوںمیں بند ہوجائے گی ،اُن میں پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون،سابق وزیر چودھری محمد رمضان، نیشنل کانفرنس سے ناصر اسلم وانی، پی ڈی پی سے میر محمد فیاض، لنگیٹ میں عوامی اتحاد پارٹی کے خورشید شیخ،بارہمولہ میںسابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ( آزاد)، کانگریس سے میر اقبال، سوپور سے ارشاد رسول کارNC،بانڈی پورہ میں کانگریس کے نظام الدین بٹ، عثمان مجید( آزاد)، پی ڈی پی سے سید تجمل اسلام، سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند،پیپلز کانفرنس کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر عمران انصاری، اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر غلام حسن میر، پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر سید بشارت بخاری، اورسابق وزیرتاج محی الدین بھی شامل ہیں۔