سرینگر//فوج کے شمالی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سدھیندرا کمار نے منگل کو یہاں وائٹ نائٹ کور کا دورہ کرکے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔ادھم پور میں واقع ناردرن کمانڈ کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف کا 16کور ہیڈ کوارٹر کا دورہ خاص طور پر کشتواڑ ضلع کے دور دراز جنگلاتی علاقوں میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران گزشتہ پانچ دنوں میں دو الگ الگ واقعات ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر اور دو ولیج ڈیفنس گارڈز ہلاک ہوئے۔کشمیر نیوز سرووس ( کے این ایس ) کے مطابق ایکس پر ایک پوسٹ میں، فوج کی شمالی کمان نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل کمار نے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے وائٹ نائٹ کور، جسےxvi کور بھی کہا جاتا ہے، کا دورہ کیا۔پوسٹ میں لکھا گیا، "آرمی کمانڈر (کمانڈر) نے تمام رینکوں کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں پیشہ ورانہ مہارت اور چوکسی کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی تلقین کی۔سیکورٹی عہدیداروں نے بتایا کہ کشتواڑ ضلع کے کیشوان، کنٹوارہ اور ملحقہ جنگلاتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم منگل کو چھٹے دن میں داخل ہوگئی تاکہ حالیہ ہلاکتوں کے ذمہ دار چھپے ہوئے دہشت گردوں کے ایک گروپ کا سراغ لگایا جاسکے۔اتوار کو کیشوان جنگل میں دہشت گردوں کے ساتھ مسلح تصادم میں فوج کے2 پیرہ کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) نائب صوبیدار راکیش کمار ہلاک اور تین دیگر سپاہی زخمی ہوئے، جب کہ دو وی ڈی جیز, نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو اغوا کر لیا گیا۔ جمعرات کی شام قریبی کنٹواڑہ جنگل میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ایک اہلکار نے کہا، ”تختی سے تلاشی مہم کے باوجود دہشت گردوں کے ساتھ کوئی نیا رابطہ نہیں ہوا“۔سیکورٹی حکام کے مطابق، اس سال جموں میں دہشت گردانہ حملوں میں 18سیکورٹی اہلکاروں سمیت 44 افراد مارے گئے ہیں، یہ حملے سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ سے شورش زدہ خطے کے چھ دیگر علاقوں تک پھیل گئے ہیں۔اگرچہ راجوری اور پونچھ کے پیر پنجال اضلاع میں گزشتہ برسوں کے مقابلے 2024میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی، لیکن اپریل سے مئی کے بعد ریاسی، ڈوڈا، کشتواڑ، کٹھوعہ، ادھم پور اور جموں میں ہونے والے واقعات کے سلسلے نے سیکورٹی ایجنسیوں کو پریشان کر رکھا ہے۔