سرینگر//وسطی کشمیر کے ضلع گاندر بل کے شالہ بھگ علاقے میں موجود آبی پناہ گاہ میں مہاجر پرندوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے اس دوران سردی یہاں شروع ہونے کے ساتھ ہی اب تک مختلف اقسام کے 50ہزار سے زیادہ مہاجر پرندوں نے یہاں پہنچنا شروع کیا ہے ۔اس دوران ان جانوروں کی حفاظت کے لئے بھی محکمہ نے بہترین انتظامات اٹھائے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق گاندربل کے شالہ بھگ علاقے میں موجودآبی پناہ گاہ1675ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے وادی کشمیر میں حالیہ دنوں سے سردی میں تیزی کے ساتھ ہی یہاں غیر ملکی مہاجر پرندوں نے یہاں آنا شروع کیا ہے ۔ہمارے نامہ نگار مختار احمد نے بتایا پناہ گاہ میں محکمے کے مطابق اب تک 50ہزار سے زیادہ پرندے پہنچ گئے جبکہ یہ تعداد لاکھوں تک پہنچ جاتا ہے ۔ان پرندوں کی حفاظت پر محکمے دن رات کام کرتا ہے تاکہ ان کا کوئی غیر قانونی شکار نہ کرے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا یہاں ہر سال بڑی تعداد میں سینکڑوں اقسام کے پرندے پہنچ جاتے ہیں جبکہ اب تک الگ الگ اقسام کے50ہزار پرندے پہنچ گئے ۔پرندوں کی پہنچ نے کے ساتھ ہی محکمے نے ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے بہترین اقدامات اٹھائے ہیں ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کے مختلف آبی پناہ گاہوں میں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں دنیا کے مختلف مقامات سے جانور آتے ہیں ۔جبکہ مارچ کے مہےنے میں یہ جانور واپس جاتے ہیں۔کشمیر کو اگر چہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے تاہم سرما کے موسم میں یہ جانور بھی یہاں کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں جبکہ الگ الگ آبی پناہ گاہوں میں سیاح بھی ان جانوروں کو دیکھنے کے شوق سے آتے ہیں ۔ہر آبی پناہ گاہ میں الگ الگ اقسام اور رنگ کے جانور یہاں دل لبھانے والے مناظر پیش کرتے ہیں۔