سرینگر//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ ملک بھر میں 100 نئے سینک اسکول قائم کرنے کا مرکز کا فیصلہ ہندوستان میں بنیادی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس سے اس کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق الاپوزہ میں ودیادھیراجا سینک اسکول کے 47ویں سالانہ دن کی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے لڑکیوں کے سینک اسکولوں میں داخلے کی راہ بھی ہموار کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز نے مختلف ثقافتی پس منظر اور ملک کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کو شامل کرنے کے لیے ہندوستان کے ہر علاقے اور ضلع تک سینک اسکولوں کی رسائی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر دفاع نے، جو کچھ پروگراموں کے لیے کیرالہ میں ہیں، مزید اس بات پر زور دیا کہ جیسے جیسے ملک صحت، مواصلات، صنعت، نقل و حمل اور دفاع جیسے مختلف شعبوں میں ترقی کے ساتھ خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے، "اس کی ضرورت ہے۔ تعلیم میں ایک انقلاب اور بچوں کی ہمہ گیر ترقی۔”اپنی تقریر کے دوران، انہوں نے یہ بھی ریمارک کیا کہ ایک ’سائنک‘ یا سپاہی کو صرف جنگ کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیے، کیونکہ ہر سپاہی میں بہت سی دوسری خوبیاں ہوتی ہیں۔اس نے نوٹ کیا کہ ایک سپاہی نظم و ضبط رکھتا ہے، اپنے اہداف پر توجہ مرکوز کرتا ہے، بے لوث خدمت کرتا ہے، خود پر قابو رکھتا ہے، اور وقف ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوبیاں بہت سے عظیم لیڈروں میں بھی نظر آتی ہیں، جیسے سوامی وویکانند، آدی شنکراچاریہ، اور راجہ روی ورما، جن کے میدان جنگ سماجی، ثقافتی، سیاسی یا مذہبی اصلاحات تھے