جموں/04مارچ2025ئ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج جموں کے مذہبی سیاحتی سرکٹ کو فروغ دینے کے لئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ خطے کی معیشت کو مضبوط کیا جائے ۔وزیر اعلیٰ، جن کے پاس سیاحت کا قلمدان بھی ہیں ،نے قانون ساز اسمبلی میں ایم ایل اے یودھویر سیٹھی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ جموں کے تمام سیاحتی اثاثوں کو اُجاگر کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔اُنہوں نے کہا،”محکمہ جموں یاترا سرکٹ کی ترقی کے لئے سرگرمی سے کام کر رہا ہے ۔ میں نے ایک کروڑ سے زیادہ ماتا ویشنو دیوی یاتریوں سے بارہا اِس بات پر زور دیاہے۔ اگر ان میں سے دس سے پندرہ فیصدکو بھی جموں کے دیگر سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے کی ترغیب دی جائے تو اِس سے خطے کو کافی فائدہ ہوگا۔ تاہم، ہم ابھی تک اس ہدف کو حاصل نہیں کر سکے ہیں۔“اُنہوں نے اعتراف کیا کہ اہم چیلنج جموں کے زیارت گاہوں کے بارے میں جامع معلومات کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا ،” ہمارا مقصد تین روزہ، چار روزہ اور سات روزہ یاترا کے دوروں کے لئے منظم سفرنامے تیار کرنا اور انہیں مو¿ثر طریقے سے فروغ دینا ہے۔ ہم تجارتی اور سیاحتی میلوں میں تشہیری مواد کی وسیع پیمانے پر تقسیم کو یقینی بنائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو متوجہ کیاجاسکے۔
وزیر اعلیٰ نے کشمیر سے براہ راست ٹرین رابطہ اور جموں کو نظر انداز کرتے ہوئے دہلی۔امرتسر۔کٹراہ ایکسپریس وے کے اثرات اور ان سے مقامی سیاحت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کے بارے میں خدشات کا جواب دیتے ہوئے کہا،”یہ خدشہ ہے کہ ریلوے کا دائرہ کٹرا ہ سے آگے سری نگر اور بارہمولہ تک بڑھنے اور ایکسپریس وے کے باعث جموں شہر کو بائی پاس کئے جانے سے یہاں کی سیاحت متاثر ہو سکتی ہے۔ لیکن صرف سیاحتی مقامات کو ترقی دینا کافی نہیں ہے۔ جموں کے تاریخی ورثے، آنے والی جموں جھیل اور جموں چڑیا گھر جیسے مقامات اہم پُرکشش مقامات ہیں، لیکن انہیں بہتر تشہیر اور مرئیت کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو متوجہ کیا جا سکے۔“
اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ حکومت جموں کو ایک ممتاز مذہبی سیاحتی مقام بنانے کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ اِس میں یاترا مقامات پر بنیادی سہولیات کی بہتری، بہتر مواصلاتی نظام اور متعلقہ اِداروں کے ساتھ تعاون شامل ہے تاکہ سیاحوں کے لئے ایک بہتر سفری تجربہ یقینی بنایا جا سکے۔
اُنہوں نے کہا،”ہمیں ان مقامات کو ایک منفرد پہچان دینی ہوگی اور ان کی مو¿ثر تشہیر کرنی ہوگی۔ یہ سچ ہے کہ اَب تک مناسب تشہیر نہیں کی گئی لیکن ہم اِس سے نمٹنے کے لئے پُرعزم ہیں۔“
اِس سے قبل وزیر اعلیٰ نے رُکن قانون ساز اسمبلی کے ایک سوال کے جواب میںجموں شہر میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں محکمہ سیاحت کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی۔
اُنہوں نے ایوان کو مطلع کیا ،”ریاستی کیپکس بجٹ اور ”سودیش درشن سکیم “کے تحت کئی منصوبے عملائے گئے ہیں۔“