سری نگر:۸،اپریل: : مختلف سرکاری محکموںمیں سالہاسالوں سے تعینات ہزاروںعارضی سرکاری ملازمین کے دیرینہ مطالبات کو حل کرنے کے مقصد سے ایک اقدام میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر سول سروسز (ایڈہاک، ڈیلی ویجرز، ضرورت کی بنیاد پر کام کرنے والے، اور دیگر عارضی ملازمین کی ریگولرائزیشن کے لیے خصوصی انتظامات)سے متعلق بل 2025 اسمبلی میں متعارف کرانے کی سفارش کی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق لیفٹنٹ گورنر نے پی ڈی پی ممبراسمبلی وحید پرہ کے جموں و کشمیر میں ڈیلی ویجرز کو ریگولرائز کرنے کے بل کو منظوری دی۔ مجوزہ قانون سازی، جسے پرائیویٹ ممبرز بل نمبر8 آف2025 کے طور پر درج کیا گیا ہے، ہزاروں ایڈہاک، یومیہ اجرت، ضرورت پر مبنی، اور فی الحال یونین ٹیریٹری کے مختلف سرکاری محکموں میں مصروف دیگر عارضی ملازمین کو باقاعدہ بنانے کے لیے ایک قانونی طریقہ کار فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔یہ سفارش جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 26(1) کے تحت کی گئی ہے، جو لیفٹیننٹ گورنر کو قانون ساز اسمبلی کے ذریعے غور کے لیے بلوں کو تجویز کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ سرکاری حکم کے مطابق، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 کے سیکشن36(1) کے تحت، میں اس کے ذریعے قانون ساز اسمبلی کے ذریعے بل کو متعارف کرانے اور اس پر غور کرنے کی سفارش کرتا ہوں۔اس بل کا مقصد ملازمتوں میں استحکام لانا اور ان ہزاروں کارکنوں کو سروس سے متعلق فوائد فراہم کرنا ہے جو بغیر کسی مستقل حیثیت کے سالوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ایک بار پیش کئے جانے کے بعد، اس بل کو منظور کرنے اور لاگو کرنے سے پہلے اسمبلی میں بحث اور جانچ پڑتال کی جائے گی۔ کئی ملازمین کی انجمنوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے، جنہوں نے طویل عرصے سے عارضی عملے کے لیے خدمات کو باقاعدہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر یہ قانون نافذ ہوتا ہے تو یہ جموں و کشمیر میں روزگار کی حفاظت اور انتظامی اصلاحات کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں مختلف محکموں میں کام کرنے والے ہزاروں ڈیلی ویجرز اور نیڈ بیسڈ ورکرز گزشتہ کئی دہائیوں سے باقاعدگی اور منیمم ویجز ایکٹ کے نفاز کے مطالبات کے لیے احتجاج کرتے آ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر حکومت، جس کی قیادت اس وقت عمر عبداللہ کر رہے ہیں، نے بجٹ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی کے مطالبے پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ڈیلی ویجرز کی مستقل تقرری کا لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔چیف سیکریٹری اتل ڈلو کی سربراہی میں قائم اس کمیٹی میں چیف منسٹر آفس کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری، فائنانس سیکریٹری، جنرل ایڈمنسٹریشن سیکریٹری اور لا سیکریٹری شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا: ”یہ کمیٹی ڈیلی ویجرز کی تعداد، مالی اثرات اور قانونی پہلوو ں کا جائزہ لے گی، اور چھ ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ اگلے بجٹ میں یومیہ اُجرت پر کام کرنے والوںکےلئے پالیسی کا اعلان ہوگا۔“ واضح رہے کہ 2009 کے بعد سے جموں و کشمیر میں یہ چوتھی کمیٹی ہے جو عارضی ملازمین کی تقرری کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔