سید اعجاز
اننت ناگ//جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کے روز سیاحوں پر ملی ٹینٹوں کے حملے میں جہاں متعدد غیر ریاستی سیاح لقمہ اجل بن گئے وہی دوسری جانب اس حملے میںجنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے ہاپت ناڈ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی25سالہ نوجوان سید عادل حسین بھی شامل ہے جو اس حملے میں جاںبحق ۔ان کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر آنے کے ساتھ نا کا علاقے میں ماتم کدے میں تبدیل ہوا اس دوران جب بدھ کی صبح جب قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد حکامن نے ان کی جسد خاکی کو لوحقین کے حوالے کیا تو یہاں قیامت کا منظر دیکھنے کو ملا ہے ۔علاقے میں ہر آنکھ نم تھی ہر دل افسردہ تھا عادل کے افراد خانہ کی بیان کو سن یا دیگر کر جسم میں دل رکھنے والے انسان خون کے آنسو رونے پر مجبور ہوتا ہے ۔عادل کی والدہ نے بتایا کہ عادل ہمارے گھر کا واحد کماو تھا وہ گھر میں بڑا بچہ تھاجو کماتا تھا عادل حسین کےدو چھوٹے بھائی ہیں دو بہنیں ہیں جن میں ایک بہن کی شادی نہیں ہوئی۔بتایا جاتا ہے کہ مزکورہ نوجوان کا اپنا گھوڑا نہیں تھا بلکہ کسی کا گھوڑا پکڑ کر دن کے حساب سے مزدوری کرتا تھا جس پر وہ گھر کا گزارہ چلاتا تھا۔مقامی لوگوں نے عادل کی شرافت ،محنت اور نرم دلی کو پر انم آنکھوں سے یاد کیا۔ان کی تعریف نہ صرف ان کے رشتہ دار بلکہ عال لوگ بھی کرتھے۔ایک اور شہری نے بتایا کہ پورے ملک کے جاں بحق سیاحوں کے دکھ میں ہم شریک ہیں ۔ ان کے نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے خیال رہے پہلگام حملے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے جس میں دو درجن سے زیادہ سیاح ہلاک ہوئے ہیں جن میں دو غیر ملکی بھی شامل ہے ۔اس واقعے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ ہنگامی دورے پر کشمیر پہنچے اور یہاں کشمیر پہنچنے کے بعد بدھ کی صبح وہ پہلگام گئے ،دورے کے دوران انہوں نے یہاں سیکورٹی کے حوالے سے کئی مٹنگیں منعقد کی ہے ۔