جموں/28اپریل2025ئجموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے آج بائیسرن پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔یہ قرارداد نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری کی جانب سے پیش کی گئی جسے سپیکر عبد الرحیم راتھر نے ایوان میں صوتی ووٹ کے لئے پیش کیا اور بعد میں اسے متفقہ طو رپر منظور کیا گیا۔قرارداد میں کہا گیاکہ یہ ایوان اس گھناﺅنے، بُزدلانہ اور بہیمانہ فعل کی بلاشبہ مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا۔ ایسے دہشت گردانہ حملے ’کشمیریت‘، ہمارے آئین میں درج اَقدار اور جموں و کشمیر و ملک میں طویل عرصے سے قائم اِتحاد، امن اور ہم آہنگی پر براہ راست حملہ ہیں۔یہ ایوان متاثرین اور اُن کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اور ان کے ناقابل تلافی نقصان پر گہرے دُکھ کا اِظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔یہ ایوان شہید سیّد عادل حسین شاہ کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتا ہے جنہوں نے بہادری سے سیاحوں کو بچاتے ہوئے اَپنی جان قربان کر دی۔ ان کی بہادری،ہمت ، جرا¿ت اور بے لوث قربانی کشمیری روح کی حقیقی عکاسی کرتی ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے ایک دیرپا تحریک کا کام کرے گی۔
یہ ایوان جموں و کشمیر کے لوگوںکی مثالی یکجہتی، ہمدردی اور عزم کی بھی ستائش کرتا ہے جنہوں نے حملے کے بعد قصبوں اور گاﺅں میں پُرامن مظاہرے کئے اور سیاحوں کے لئے اَخلاقی اورمادی اِمداد فراہم کی جس سے ریاست کے امن پسند اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے جذبے کا اِظہار ہوا۔
یہ ایوان کابینہ کمیٹی برائے سلامتی میٹنگ کے بعد 23 اپریل 2025 ءکو مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سفارتی اَقدامات کی تائید اور توثیق کرتا ہے۔
یہ ایوان اس حملے کے متاثرین کے چن چن کر نشانہ بنانے کے پیچھے مذموم عزائم سے آگاہ ہے اور میڈیا سمیت تمام طبقات سے اپیل کرتا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے اِنتشار یا اشتعال انگیزی سے بچیں۔ اِس نازک وقت میں اِتحاد قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔
یہ ایوان ملک کی تمام ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے پُرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے طلبا¿ اور شہریوں کی حفاظت، عزت اور بہبود کو یقینی بنائیں اور ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہراسانی، اِمتیاز یا خوفزدگی کو روکنے کے لئے ضروری اَقدامات کریں۔
یہ ایوان تمام سیاسی جماعتوں، مذہبی و سماجی رہنماو¿ں، نوجوان تنظیموں، سول سوسائٹی گروپوں اور میڈیا اِداروں سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ اَمن، اِتحاد اور آئینی اَقدار کے فروغ کے لئے کام کریں اور تشدد یا اِنتشار انگیزی سے گریز کریں۔