سرینگر:۱۳؍مئی
لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ جاری ہے۔ پانچ اضلاع ( سرینگر، گاندربل، بڈگام، پلوامہ اور شوپیاں)پر محیط سرینگر پارلیمانی نشست پر کافی تعداد میں رائے دہندگان پولنگ مراکز کا رُخ کررہے ہیں۔ صبح سے پولنگ اسٹیشنوں کے باہر رائے دہندگان لمبی لمبی قطاروں میں تحمل کے ساتھ حق رائے دہی کا استعمال کرنے کیلئے اپنی باری کا انتظا ر کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ سرینگر شہر میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس بار کافی چہل پہل اور جوش وخروش پایا جارہاہے اور لوگ اپنے من پسند نمائندوں کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے گھروں سے جوق در جوق نکل رہے ہیں۔ پانچوں اضلاع میں سیکورٹی کے معقول انتظامات کئے گئےہیں اور لوگ بغیر کسی خوف کے ووٹنگ میں شامل ہورہے ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے فقید المثال انتظامات کئے جاچکے ہیں اور ووٹروں کیلئے پولنگ مراکز پر خاطر خواہ سہولیات میسر ہیں۔ ادھر انتظامیہ کی طرف سے سرینگر کے جھیل ڈل میں رہائش پذیر لوگوں کیلئے بھی ڈل میں پولنگ مراکز قائم کئے گئےہیں اور وہاں مقامی باشندے چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں ان مراکز پرجاکر ووٹ ڈال رہے ہیں۔ادھر گاندربل، بڈگام، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں جاری ووٹنگ ک دوران لوگوں کی کافی تعداد گھروں سےپولنگ مراکز کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ مختلف پولنگ مراکز کا دورہ کرنے والے نمائندوں نے اطلاعات دی ہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پولنگ مراکز پر ووٹران کی قطاریں وسیع تر ہوتی جارہی ہے۔ ادھر جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر پی کے پولےنے شہر خاص میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں اس بار ڈبل ہندسہ کی پولنگ شرح ریکارڈ ہوگی جہاں ماضی میں سنگل ہندسہ پولنگ شرح درج ہوتی تھی۔انہوں نے کہا کہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جو پولنگ شرح درج ہوئی تھی وہ اس بار دن کے بارہ بجے تک ہی ریکارڈ ہوگئی۔