وادی کشمیر میں سوموار کی صبح سویرے اکثر علاقوں میں رحمت باراں برسا ہے جس کے نتیجے میں یہاں لوگوں نے راحت کی سانس لی جس کے ساتھ ہی طویل خشک سالی کا سلسلہ بھی ختم ہوا جبکہ جاری شدید درجہ حرارت میں کمی واقعہ درج ہوا ہے۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے6اگست تک موسم ابر آلود رہنے کے علاوہ ہلکی سے درمیانے درجے کے بارشوں کی پیش گوئی کی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این یس) کے مطابق وادی کشمیرمیں اتوار کے روز اور پیر کے صبح اعلی الصبح اکثر علاقوں میں شروع ہونے والی بارش کی وجہ سے یہاں شدید خشک سالی تقریباً خاتمہ ہوا ہے اور رات اوردن کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ کشمیرنیوز سروس کے نامہ نگاروں کے مطابق اتوار کے روز جنوبی کشمیر کے متعدد پہاڑی علاقوں میں بارشیں ہوئی ۔انہوں نے بتایا اتوار اور پیر کے درمیانی رات2بجے کر30منٹ پر جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اکثر بالائی علاقوں میں شدید بارشیں ہوئی ۔اس دوران صبح کے وقت ترال اننت ناگ،شوپیان ،بڈگام کولگام،بانڈی پورہ اور بارہمولہ کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں بھی ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں ہوئی ۔بارشوں کو دیکھ کر جہاں عام لوگوں نے سخت گرمی سے راحت کی سانس لی وہی دوسری جانب درجہ حرارت میں کمی آئی ۔اس دوران چند علاقوں میں کسانوں نے زبردست خوشی اور اطمنان کا اظہارکیا ۔بیشتر مقامات پر دن کے ایک بجے تک شدید بارشیں ہو رہی تھیں ۔سوشل میڈیا پر لوگوں نے اپنے اپنے علاقوں کے برستی بارشوں کے ویڈیوز اور فوٹو اپلوڈ کر کے لکھا تھا کہ ”دعاﺅں نے رنگ لائی “۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ طویل اور سخت خشک سالی کے بعد اب لوگوں نے مسلسل اللہ کے حضور میں نماز استسقائ،نظر و نیاز وں کا سلسلہ کافی مدت سے شروع کیا تھا ۔وادی میں دہائیوں کے بعد پیدا شدہ سخت خشک سالی کی وجہ سے میوہ باغات،سبزی کے باغات کے علاوہ کھیت کھلیانوں میں بڑے پیمانے پر تباہ مچ گئی تھی ۔اکثر علاقوں میں پینے کے پانی کے علاوہ سنچائی کے لئے پانی ختم ہوا تھااور مویشیوں کے لئے چارہ بھی نہیں تھا ۔ محکمہ موسمیات نے بتایاکشمیر کے حصوں میں پیر کے روز بہت زیادہ انتظار کی جانے والی بارش ہوئی، جس سے شدید گرمی اور خشک موسم کا ایک بے مثال دور ختم ہوا جس نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کر دی تھی۔مقامی محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق، کل رات دیر گئے جنوبی کشمیر کے کچھ حصوں میں بارش ہوئی جب کہ گرمائی دارالحکومت سری نگر اور ملحقہ اضلاع میں صبح کے اوقات میں بارش ہوئی، جس سے لوگوںاور کسانوں کو کافی راحت ملی۔گرمی کی لہر کے پیش نظر ڈویژنل انتظامیہ نے اتوار کو اعلان کیا کہ ساتویں جماعت تک کے اسکول 30 جولائی تک معطل رہیں گے۔اتوار کو سری نگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.2 ڈگری سیلسیس تھا جو کہ سرمائی دارالحکومت جموں سے زیادہ تھا جہاں اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.1تھا۔اتوار کے روز بڈگام ضلع کے چرار شریف قصبے میں کشمیر کے بزرگ بزرگ شیخ نورالدین ولی کے مزار پر سینکڑوں عقیدت مندوں نے بارش کے لیے دعا کی۔کشمیر کی اجتماعی، کثیر مذہبی اور رواداری کی ثقافت کے مطابق، مقامی لوگوں نے سیلاب، وبا، زلزلے اور خشک سالی جیسی قدرتی آفات کے وقت اللہ کی رحمت کو پکارنے کے لیے ہمیشہ اپنے اولیائ سے دعائیں مانگی ہیں۔محکمہ موسمیات نے 6اگست تک پوری وادی میں ہلکی سے درمیانی درجے کے بارشوں کے ساتھ ساتھ ،موسم ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔