زبیرقریشی
سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں منگل کو ایک پروقار ادبی تقریب کے دوران سہ ماہی کوہ ماراں کے تازہ شمارے ” گوشہ عمر مجید” کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔
تقریب کی صدارت سرکردہ ادیب اور تاریخی مبصر ظریف احمد ظریف نے انجام دی جبکہ انکے ہمراہ ایوان صدارت میں سرکردہ فکشن نگار اور فکشن رائٹرس گلڈ کے سرپرست وحشی سعید، شعبہ صحافت کشمیر یونیورسٹی کے سابق سربراہ، پروفیسر ناصر مرزا ، سرکردہ صحافی اور ادیب جاوید آزر اور نامور نقاد اور شعبہ اردو کشمیر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق حیدر بھی موجود تھے۔
تقریب کے آغاز میں سہ ماہی کوہ ماراں کے مدیراعلیٰ سہیل سالم نے سبھی مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کوہ ماراں کے تازہ شمارے کا مختصر خاکہ پیش کیا۔
کوہ ماراں کے اس شمارے میں مرحوم عمر مجید کا خصوصی گوشہ شائع کیا گیا ہے اس مناسبت سے مرحوم عمر مجید کی ادبی خدمات پر مبنی تبصرہ صوفی بشر بشیر نے پیش کیا۔
کوہ ماراں کے تازہ شمارے کی رسم رونمائی سے قبل ڈاکٹر نذیر کمار کا تحریر کردہ تبصرہ زبیرقریشی نے پیش کیا جس کے بعد رونمائی کی رسم انجام دی گئی۔
تقریب کے دوران ڈاکٹر شہزادہ سلیم نے عمر مجید کے افسانوں کا سماجیاتی مطالعہ کے عنوان سے ایک مقالہ پیش کیا جبکہ اس موقعے پر کئی سرکردہ شخصیات کو انکی ادبی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ اعزاز حاصل کرنے والوں میں محمد یوسف شاہین، صوفی بشر بشیر، شیخ بشیر، نیاز احمد بٹ ڈاکٹر شہزادہ سلیم اور زبیرقریشی شامل ہیں۔
تقریب کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے جہاں سہیل سالم کی کاوشوں کی سرہنا کی تو وہیں گوشہ عمر مجید شائع کرنے پر خصوصی مباک باد دی۔
تقریب میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ادبا شعرا اور معزز شخصیات نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض نیاز بٹ نے انجام دیئے جبکہ تحریک شکرانہ زبیرقریشی نے ادا کی۔