سرینگر//شمالی کشمیر کے سوپور علاقے میں قائم ایک نجی ہسپتال میں حکام نے مبینہ طور پر طبی لاپرواہی کے معاملے کے بعد ایک نجی اسپتال کے ایک آپریشن تھیٹر کو سیل کر دیا ہے، جہاں مبینہ طور ایک خاتون کی بچہ دانی نکال دی گئی تھی جو یہاں کان کے آپریشن کے سلسلے میں داکل ہوئی تھی کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس)کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ آپریشن تھیٹر میں دو خواتین کا آپریشن ہونا تھا جس کے دوران لاپرواہی کے نتیجے میں اس فاش غلطی کا ارتکاب کیا گیا ہے متاثرہ خاتون حکیم ثناءاللہ ہسپتال میں کان، ناک اور گلے کے امراض سے متعلق ایک ڈاکٹر ، جسے ای این ٹی اسپیشلسٹ کیا جاتا ہے، کے ذریعے علاج کروا رہی تھی۔ مذکورہ ڈاکٹر نے خاتون کو عمل جراحی کیلئے ہسپتال میں داخل کیا تھا لیکن ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں اس عمل کو مبینہ طور پر ایک متبادل ڈاکٹر نے انجام دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کان کی جراحی کے بجائے مزکورہ ڈاکٹر نے مریض کی ہسٹریکٹومی کی تھی۔ عوامی احتجاج کے بعد حکام نے طبی پروٹوکول میں شدید کوتاہی کا حوالہ دیتے ہوئے ہسپتال کے آپریشن تھیٹر کو سیل کر دیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوپور شبیر احمد رینہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انتظامیہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے اور ہسپتال انتظامیہ ڈاکٹروں اور عملے کو ان کے موقف کی وضاحت کے لیے نوٹس بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسپتال کے ا?پریشن تھیٹرکو سیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جو بھی قصوروار پائے جائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔دریں اثنا محکمہ صحت کے ایک حکمنامے کے مطابق ڈاکٹر انجم نذیر، کنسلٹنٹ گائناکولوجسٹ، ایس ڈی ایچ سوپور اور ڈاکٹر طارق احمد ڈار، میڈیکل آفیسر (ڈپلوما ان اینستھیزیا)، ڈی ایچ بانڈی پورہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان پر اگلے احکامات تک جموں و کشمیر میں کسی بھی قسم کی پرائیویٹ پریکٹس میں شامل ہونے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکیم ثناءاللہ اسپتال کے آپریشن تھیٹر کو تحقیقات مکمل ہونے تک سیل کر دیا گیا ہے۔