سرینگر//کشمیر کے میدانی علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں اچھی خاصی برف باری ہوئی ہے ۔اس دوران تازہ برف باری اور بارشوں کی وجہ سے وادی کشمیر کے لوگوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے کیوں کہ یہاں کئی ماہ سے مسلسل خشک سالی سے لوگوں طرح طرح کی پریشانیوں سے دو چار تھے ۔محکمہ موسمیات نے اگلے24گھنٹوں کے دوران برف باری اور بارشوں کی پیش گوئی کی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموںو کشمیر میں مسلسل کئی ماہ تک کی خشک سالی کا خاتمہ ہوا ہے جس کے ساتھ لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق گزشتہ کئی روز سے وادی کشمیر میں وقفے وقفے سے باروشوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم27فروری کے صبح سے ہی میدانی علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو دن بھر جاری رہا ہے اس دوران اس مدت کے دوران پہاڑی علاقوں میں اچھی خاصی برف باری ہوئی ۔شمالی کشمیر کے مژل،گریز ،کپوارہ،گریز ،بارہمولہ،شوپیان،پہلگام،پلوامہ وغیرہ کے پہاڑی علاقوں اچھی خاصی برف باری ہوئی ہے۔اس دوران خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب کے پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں جھم کر بارشیں ہوئی۔ادھرمحکمہ موسمیات نے جمعرات کو اگلے 24گھنٹوں میں جموں و کشمیر کے حصوں میں درمیانے سے بھاری بارش اور برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں مسلسل بارش سے برف باری میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، جس سے نقل و حمل میں ممکنہ خلل پڑ سکتا ہے جموں و کشمیر کے کئی حصوں میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ہلکی سے بھاری بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق، نوگام اور ہندواڑہ حصوں میں سب سے زیادہ 46.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، اس کے بعد بانڈی پورہ میں 43.0 ملی میٹر، وولر میں 37.0 ملی میٹر، اور کوکرناگ میں 38.638.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔جموں خطہ میں، بانہال میں سب سے زیادہ بارش 76.2 ملی میٹر، ادھم پور میں 12.4 ملی میٹر، پونچھ میں 15.0 ملی میٹر، اور کشتواڑ میں 9.0ملی میٹر بھی درمیانی بارش ریکارڈ کی گئی۔ تاہم، جموں شہر میں صرف 0.1 ملی میٹر کم سے کم بارش ہوئی، جب کہ آر ایس پورہ اور برمل جیسے مقامات خشک رہے۔حکام کا کہنا ہے کہ موسم عام طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔28 فروری تک کشمیر اور جموں دونوں ڈویڑنوں میں الگ تھلگ موسلادھار بارش/برفباری کے ساتھ زیادہ تر مقامات پر درمیانی بارش/برفباری۔ تاہم 28 فروری کی دوپہر سے بہتری کا امکان ہے۔حکام نے خطرے سے دوچار مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے گرنے اور پتھراو¿ کے شدید خطرے سے خبردار کیا ہے جو کل تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے آنے والے دنوں میں مزید بارش کا مشورہ دیا ہے اور سفر کے دوران احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔ توقع ہے کہ بارش سے خطے کے کچھ حصوں میں طویل خشکی سے راحت ملے گی۔